انجمن تاجران کوئنس روڈ کی آل سکھر تاجر اتحاد میں شمولیت
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) آل سکھر تاجر اتحاد میں شہر کی مختلف تاجر تنظیموں کی شمولیت کا سلسلہ مسلسل جاری ، انجمن تاجران کوئنس روڈ نے شمولیت اختیار کرلی۔ تفصیلات کے مطابق تاجر برادری کے حقوق کے تحفظ اور مسائل کے حل کے لئے مختلف تنظیموں کا آل سکھر تاجر اتحاد میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے، یونین انجمن تاجران کوئنس روڈ کے صدر سید فراز علی، جنرل سیکرٹری ایاز احمد دایو نے دیگر عہدیداران سمیت آل سکھر تاجر اتحاد کے شبیر میمن، پرویز چنہ، انور کمال بلوچ کی موجودگی میں مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شمولیت اختیار کرلی۔ اس موقع پر آل سکھر تاجر اتحاد کے عہدیداروں نے انجمن تاجران کوئنس روڈ کے عہدیداران کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں شمولیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری کے حقوق کے تحفظ اور مسائل کے حل کے لیے اتحاد ناگزیر ہے، اتحاد میں شامل ہونے والی ہر تنظیم کو مساوی اہمیت دی جائے گی اور تاجروں کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں گی، انجمن تاجران کوئنس روڈ کے صدر، جنرل سیکرٹری، سینئر نائب صدر آفتاب شیخ، نائب صدر سراج ملک، جوائنٹ سیکرٹری فہیم بھٹی ، خزانچی محمد وسیم عباسی، پریس سیکرٹری عثمان صدیقی سمیت دیگر عہدیداروں کا اس موقع پر کہنا تھا کہ آل سکھر تاجر اتحاد تاجروں کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ا ل سکھر تاجر اتحاد اتحاد میں
پڑھیں:
گیند پر جھگڑا، یوسی سیکرٹری نے بچوں پر تشدد اور دھمکیاں دیں‘والدین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شاہ فیصل کالونی، یونین کونسل نمبر 3، گرین ٹاؤن کے رہائشی والدین نے یوسی سیکرٹری انور پر بچوں پر تشدد، پولیس کے غلط استعمال اور لیاری کا نام لے کر دھمکیاں دینے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ والدین کے مطابق یہ واقعہ بچوں کے گلی میں کھیلنے اور پڑوسی کے گھر میں گیند چلے جانے پر شروع ہوا۔والدین نے بتایا کہ ان کے بچے گلی میں کھیل رہے تھے کہ ان کی گیند پڑوس کے گھر میں چلی گئی۔ جب بچے گیند مانگنے گئے تو پڑوسی لڑکے مبشر نے انہیں گالیاں دیں اور ان پر حملہ کر دیا۔ اس دوران مبشر کے والد اور گھر کی خواتین نے بھی بچوں پر مبینہ طور پر تشدد کیا۔والدین کا کہنا ہے کہ اس دوران یونین کونسل سیکرٹری انور بھی موقع پر پہنچ گئے اور بچوں پر برہم ہو گئے۔ الزام ہے کہ انور نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ یونین کونسل آفس جا کر 15 پولیس کو غلط معلومات فراہم کی اور بچوں کے گھروں پر پولیس بھیج دی۔ پولیس نے مبینہ طور پر روایتی انداز میں بچوں کے والدین کو ڈرا دھمکا کر یوسی آفس بلا لیا۔والدین کے مطابق یوسی سیکرٹری انور نے یونین کونسل آفس میں اپنی “عدالت” لگائی اور بچوں کے والدین کو سزا دینا شروع کر دی۔ بچوں کے والد بختیار خان، جو کہ معمر اور معزز شخصیت ہیں، کو مبینہ طور پر کرسی پر بیٹھنے نہیں دیا گیا۔۔ والدین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لیاری سے ’ٹریننگ‘ لے کر آنے والا یوسی سیکرٹری ان کے بچوں کو اغوا کر سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر یوسی سیکرٹری انور کو یہاں سے نہ ہٹایا گیا تو اہل علاقہ احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ داری متعلقہ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔