چین کا انسانوں اور روبوٹس کی پہلی ہاف میراتھن ریس کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
چین انسانوں اور روبوٹس کے درمیان دنیا کی پہلی ہاف میراتھن ریس کی میزبانی کرنے والا ہے ۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اپریل میں ہونے والی 22 کلومیٹر ( 13میل) کی اس دوڑ میں روبوٹس بھی حصّہ لیں گے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیجنگ کے ڈیکسنگ ضلع میں بیجنگ اکنامک ٹیکنالوجیکل ڈیولپمنٹ ایریا (ای ٹاؤن) میں تقریباً 12ہزار انسان 20 سے زائد کمپنیوں کے روبوٹس کے مدِمقابل ہوں گے ۔اس حوالے سے ای ٹاؤن نے اعلان کیا ہے کہ وہ دنیا بھر کی کمپنیوں، تحقیقی اداروں، روبوٹک کلبز اور یونیورسٹیز کو اس دوڑ میں روبوٹس کے ساتھ شرکت کے لیے مدعو کرے گا۔دوڑ میں حصہ لینے والے روبوٹس کے لیے یہ شرائط رکھی گئی ہیں۔(1)روبوٹس انسانوں جیسے نظر آتے ہوں یعنی وہ پہیوں والے نہ ہوں بلکہ انسانوں کی طرح چلنے یا دوڑنے کے قابل ہوں۔ (2)روبوٹس کی اونچائی 0.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اقتصادے سروے میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کرنے والا نمایاں شعبہ قرار
اسلام آباد:قومی اقتصادی سروے 25-2024 میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو ملک کا تیزی سے ترقی کرنے والا نمایاں شعبہ قرار دیا گیا ہے۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق آئی ٹی برآمدات میں 23.7 فیصد اضافہ ہوا اور اس شعبے میں برآمدات 2.825 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
آئی ٹی کے شعبے کی برآمدات مارچ 2025 میں 342 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماہانہ بنیاد پر 12.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اقتصادی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ٹی خدمات میں سب سے زیادہ تجارتی سرپلس 2.4 ارب ڈالر رہا ہے اور فری لانسرز نے 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں لایا۔
اسی طرح 1900 سے زائد اسٹارٹ اپس نے نیشنل انکیوبیشن سینٹرز سے تربیت حاصل کی اور 12 ہزار سے زائد خواتین کو کاروباری طور پر بااختیار بنایا گیا ہے اور ٹیلی کام سیکٹر کی آمدن 803 ارب روپے تک جا پہنچی ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 199.9 ملین ٹیلی کام صارفین ہیں اور ٹیلے ڈینسٹی 81.3 فیصد رہی ہے، ٹیلی کام شعبے کی قومی خزانے میں شراکت 271 ارب روپے رہی ہے۔
قومی اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاک-چین آئی ٹی ورکنگ گروپ قائم کیا گیا، سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل ترقی پر اشتراک جاری ہے۔
آئی ٹی کو ملک کا تیزی سے ترقی کرنے والا شعبہ قرار دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ برآمدات میں آئی ٹی کا نمایاں حصہ شامل ہے اور عالمی مارکیٹ میں پاکستانی سافٹ ویئر کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔