علما ء کرام اور امت مسلمہ سے اتحاد کی پرزور اپیل
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
الحمدللہ، ہم امت محمدیہ کا حصہ ہیں، جس کی بنیاد’’ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ‘‘پر رکھی گئی ہے۔ آج، امت مسلمہ کو ایسے دوراہے پر کھڑا کر دیا گیا ہے جہاں فرقہ واریت، ذاتی مفادات ، سیاست اور گروہی تعصبات نے ہمیں تقسیم کر کے رکھ دیا ہے۔ لیکن یہ وقت اپنی انا اور خودغرضی کو دفن کر کے، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے اور اخوت و اتحاد کے ذریعے دوبارہ اپنی عظمت کو بحال کرنے کا ہے۔
اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں امت کو اتحاد کی تلقین کا حکم دیا ہے۔ترجمہ: اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقوں میں نہ بٹو۔ (سورہ آل عمران: 103)
مزید فرمایا:ترجمہ: اور آپس میں جھگڑا نہ کرو، ورنہ تم ہمت ہار جائو گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی۔(سورہ انفال: 46)
یہ آیات ہمارے لیے واضح پیغام ہیں کہ اختلافات اور جھگڑوں سے ہماری طاقت ختم ہو جاتی ہے اور ہم دشمن کے لیے آسان شکار بن جاتے ہیں۔
احادیث مبارکہ کا درسِ اتحادرسول اللہﷺ نے فرمایا:مومن ایک دوسرے کے لیے عمارت کی طرح ہیں، جس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوط کرتا ہے۔(صحیح بخاری)
ایک اور حدیث میں فرمایا:مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، وہ نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بے یار و مددگار چھوڑتا ہے۔(صحیح مسلم)
یہ احادیث ہمارے لیے اتحاد و محبت کا عملی درس ہیں۔
آخرزمانے کی حقیقت اور ہماری ذمہ داری۔ آج کے حالات آخری زمانے کی واضح نشانیاں پیش کر رہے ہیں، جیسا کہ رسول اللہﷺ نے پیش گوئی فرمائی:
جھوٹ عام ہوگا، اور سچ بولنے والے کو جھٹلایا جائے گا۔فرقہ بندی اور گروہ بندی بڑھ جائے گی۔
دنیاوی مال و متاع کی محبت دلوں میں رچ بس جائے گی اور مسلمان اتنے کمزور ہوں گے باہمی متفرق اور بے بس۔
ان حالات میں حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کی قربت کی نشانیاں ہمیں جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہیں۔ وہ وقت قریب ہے جب حق و باطل کا عظیم معرکہ برپا ہوگا۔ کیا ہم اس کے لیے تیار ہیں؟ آئیے اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا کے لئے ذاتی انا اور تعصب کو چھوڑ کر ایک ہوجائیں۔
حضرت مولانا رومی نے فرمایا۔ جب تم اپنی انا کی زنجیر توڑ دو گے، تب تمہارے پرواز کے لیے آسمان کھلیں گے۔ہمیں اپنی انا کو چھوڑ کر اللہ اور اس کے رسولﷺ کے حکم کے سامنے جھکانا ہوگا۔اور ایک ہونا ہوگا۔
یہ وقت ہے کہ ہم قرآن کے پیغام کو دل سے اپنائیں اور اللہ کے حکم اور اپنے نبی کریمﷺ کی پیروی میں ایک امت بن کر دین و دنیا میں سرخرو ہوں۔
سب حکمرانوں ،علماء کرام ، دانشوروں اور مسلمانوں سے مخلصانہ اور درمندانہ اپیل ہے کہ اپنے سیاسی ،ذاتی مفادات، مسلکی تعصبات اور دنیاوی خواہشات کو ترک کریں‘اپنی انا کو لا الہ الا اللہ کے سامنے سرینڈر کریں۔
فرقہ واریت اور نفرت کو دفن کر کے باہم بھائی بھائی بن جائیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ترجمہ: بیشک مومن تو بھائی بھائی ہیں۔(سورہ حجرات: 10)
اگر آج ہم نے اتحاد نہ کیا تو یاد رکھیں کہ دشمن ہمیں صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کرے گا۔ لیکن اگر ہم متحد ہو گئے تو اللہ کی مدد شامل حال ہو کر ہماری نصرت اور حقیقی کامیابی بن جائیگی۔
جیسا کہ ارشاد ہے:ترجمہ: اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا۔(سورہ محمد: 7)
آئیے، سورہ الضحی اور سورہ نصرکی تلاوت کریں، اللہ کی رضا کے لیے کام کریں، اور دنیا کی عارضی کامیابی کو چھوڑ کر آخرت کی دائمی کامیابی کو اپنا ہدف بنائیں۔ یہی وقت ہے کہ ہم عباد الرحمن بن کر حق و باطل کے معرکے میں اپنی ذمہ داری ادا کریں۔ ورنہ مایوسی اور ناکامی ہماری منتظر ہوگی۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اتحاد و اتفاق کی توفیق عطا فرمائے اور متفرق مسلمانوں کو باہم متحد کرکے حقیقی امت مسلمہ بنادے۔ اور آخرزمانہ کے فتنوں سے بچا لے۔علماء کی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنی انا اور آراء کو ایک طرف رکھ کر اللہ اور اللہ کے رسول کے سامنے آمنا و صدقنا کا عملی مظاہرہ کرکے اختلافات کو ختم کر کے ایک ہو جائیں۔ اور امت اسلام کی اس مشکل وقت میں راہنمائی کریں اور لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کا عملی ڈنکا بجا کر دین و دنیا میں سرخرو ہوجائیں۔ دجال کے فتنہ سے بچ جائیں اور خلافت الہیہ کے قیام کے لئے حضرت عیسیٰؑ اور امام مہدی علیہما السلام کے استقبال اور پیروی کے لئے تیار ہوجائیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رسول اللہ اپنی انا اللہ کے اللہ کی کے لیے
پڑھیں:
پاکستان علما کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
پاکستان علما کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان علما کونسل نے بلوچستان میں قتل ہونے والی خاتون کے والدین کی طرف سے آنے والے بیان کو قرآن و سنت اور پاکستان کے آئین اور قانون کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی۔
چیئرمین پاکستان علما کونسل و سیکریٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا حافظ مقبول احمد ، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفا ق پتافی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا مبشر رحیمی اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریاست پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں، حکومت بلوچستان، بلوچستان کی عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ قتل کرنے والوں کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لیں۔
بیان میں کہا گیاکہ والدین کا یہ بیان قرآن و سنت کے احکامات اور پاکستان کے آئین اور دستور کے خلاف ہے اور اسے مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے، شریعت اسلامیہ یہ حکم دیتی ہے کہ اگر کسی ظلم میں کوئی بھی قریبی عزیز بھی شامل ہو تو اس کو بھی سزا ملنی چاہیے۔اس میں مزید کہا گیا کہ والدین کے بیان میں یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ خاتون کے قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی جو کہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے اور اس حوالے سے مکمل تحقیقات اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ذمہ داری ریاست پاکستان کی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس حوالے سے کوئی کوتاہی نہیں ہوگی۔
چیئرمین پاکستان علما کونسل نے کہا کہ بلوچستان میں قتل مرد،عورت کے والدین بھی قاتلوں کو معاف کرنا چاہیں تو یہ کسی صورت جائز نہیں، شریعت بھی اس طرح کے قاتلوں کو معافی کا حق نہیں دیتی، عورت کے والدین کو بھی اس قتل ناحق میں مجرم تصور کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ پاکستان علما کونسل کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ مقتولہ کی والدہ نے اپنے جاری بیان میں کہا تھا یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا۔انہوں نے کہا تھا کہ بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، بلوچی معاشرتی جرگے کے ذریعے بانو کو سزا دی گئی، ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، ہم نے لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ سردار شیر باز ساتکزئی کے ساتھ نہیں، بلکہ بلوچی جرگے میں کیا۔انہوں نے کہا تھا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں چھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت پی ٹی آئی کو سلام ، مایوس نہ ہوں آپ کے مقدمات کا بھی میرے کیس جیسا انجام ہو گا ، جاوید ہاشمی کا... انفارمیشن کمیشن نے شہریوں کو معلومات فراہم نہ کرنے پر متعدد افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری معاشی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، وزیراعظم نومئی کرنے اور کرانے والے پاکستان کے اصل دشمن ہیں، عظمی بخاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم