اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جنوری ۔2025 )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کیلئے صدق دل سے تیار ہوں چاہتا ہوں مذاکرات آگے بڑھیں ہماری کمیٹی نے کہا ہے کہ ہم جواب لکھ کر دیں گے ہاﺅس کی کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہیں.

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کے لیے حکومت نے بڑی خوش دلی سے ان کی پیشکش کو قبول کیا، ایک کمیٹی قائم کی گئی اور پھر اسپیکر کے توسط سے مذاکرات شروع ہوگئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے مطالبے پر تحریک انصاف نے تحریری مطالبات پیش کیے جس پر ہم نے انہیں آگاہ کیا کہ ان مطالبات کا تحریری جواب دہی دیا جائے گا اور ابھی 28 تاریخ کو ملاقات ہونی ہی تھی کہ اس سے پہلے وہ انکار کرکے بھاگ گئے.

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ارکان نے انہیں کہا کہ آپ نے تحریری مطالبات کیے ہیں ہم بھی تحریری جواب دیں گے، آپ تشریف لائیں، ہم آپ سے باقاعدہ بات کریں گے وزیراعظم نے کہا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد میں احتجاجاً کالی پٹیاں باندھ کر ایوان میں داخل ہوا تو عمران خان نے آگے بڑھ کر مجھے کہا کہ ہم پارلیمانی کمیٹی بنارہے ہیں جو انتخابات کی تحقیقات کرے گی انہوں نے ہم سے کمیٹی کے لیے نام مانگے اور کمیٹی کے قیام کا اعلان کردیا کمیٹی تو بنی مگر وہ دن ہے اور آج کا دن ہے، کمیٹی ضرور بنی ہوگی، ایک آدھ اجلاس بھی ہوا ہوگا مگر باقی سب تاریخ کا حصہ ہے.

وزیراعظم نے تحریک انصاف کو اپنے گریبان میں جھانکنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آئیں بیٹھیں ہم ہاﺅس کی کمیٹی کے لیے تیار ہیں 2018 کی کمیٹی بھی اپنا کام مکمل کرے اور 2024 کے الیکشن پر بھی ہاﺅس کمیٹی بنے جو حقائق سامنے لے کر آئے وزیراعظم نے کہا کہ اگر یہ 26 نومبر کے دھرنے کی بات کرتے ہیں تو پھر ہاﺅس کمیٹی 2014 کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے میں صدق دل اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے تیار ہوں تاکہ ملک آگے چلے ناکہ ان کے انتشار کے ہاتھوں ملک کو نقصان پہنچے ملک مزید انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا.

وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کیا ہے میرے خیال سے شرح سود میں کم از کم 2 فیصد کمی ہونی چاہیے تھی یقیناً اس سے کاروبار اور صنعت کو فائدہ پہنچے گا انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں سینکڑوں پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہوگئیں اس کالے دھندے کے نتیجے میں پاکستان کے تاثر کو جو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی اس پر ہماری بھرپور توجہ ہے جب تک یہ معاملہ کرپشن اور پاکستان کی بدنامی میں ملوث عناصر سے پاک نہیں ہوجاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعظم نے کہا کہ کے ساتھ مذاکرات تحریک انصاف مذاکرات آگے کمیٹی کے کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی

اپنے ایک بیان میں شامی رژیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر سیکورٹی معاہدہ طے پا گیا تو دیگر معاہدوں کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے، لیکن تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شام کی باغی و عبوری حکومت کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی معاملات پر بات چیت جاری ہے اور ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں کوئی نتیجہ نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیکورٹی معاہدہ طے پا گیا تو دیگر معاہدوں کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے، لیکن تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، دمشق پر اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی معاہدے کے لئے کوئی دباؤ نہیں ڈال رہا۔ دوسری جانب شام کی عبوری حکومت سے وابستہ ایک سورس نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سیکورٹی معاہدے کی بات، تب ہی ممکن ہے جب تل ابیب ان علاقوں سے پیچھے ہٹے جن پر اس نے 8 دسمبر 2024ء کو "بشار الاسد" کی حکومت کے خاتمے کے بعد قبضہ کیا تھا۔ اس سورس نے واضح کیا کہ
۱۔ ہر معاہدہ 1974ء کے جنگ بندی معاہدے کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔
۲۔ شام کی خودمختاری اور سرحدوں کی حفاظت کرے۔
۳۔ نیز اسرائیل کے شام پر مسلسل حملوں کو بھی روکے۔
  یہ باتیں ایسے وقت میں سامنے آئیں جب شام، اردن و امریکہ نے صوبہ سویداء کے بحران کے حل اور جنوبی شام میں استحکام کے لئے ایک منصوبہ تیار کیا، جس میں غیر ملکی مداخلت کے خاتمے پر زور دیا گیا۔ باغیوں کے زیر تسلط شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ سمجھوتے دمشق کی تشویش کو دور اور شام کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، ابو محمد الجولانی نے چند دن پہلے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کا ملک، اسرائیل کے ساتھ ایک سیکورٹی معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے تا کہ اسرائیل 8 دسمبر سے پہلے والی سرحدوں پر واپس چلا جائے۔ یاد رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد، اسرائیلی فوج نے گولان کے علاقے میں داخل ہو کر شام کے کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا اور ملک بھر میں فوجی مراکز پر حملے کئے۔ شام نے اسرائیل کے حملوں کو قنیطرہ، درعاء اور دمشق کے نواحی علاقوں میں بین الاقوامی قانون اور 1974ء کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات‘ جلدسکیورٹی معاہدہ طے پا سکتا ہے.احمد الشرع
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی
  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
  • لاہور: تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں
  • وزیراعظم کی لینڈ مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی، اوورسیز کی شکایات کے ازالے کیلئے 7رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل ، نوٹیفکشن سب نیوز پر