گستاخ امام زمانہ،ملعون احسن باکسر کی مدعی مقدمہ اور وکیل کو قتل کی دھمکیاں
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے مدعی، وکیل اور گواہ کو صلح کرنے کی پیشکش کی، جسے مسترد کر دیا گیا۔ پیشکش مسترد ہونے پر ملزم نے مدعی، وکیل اور گواہ کو قتل اور مذکورہ تینوں شخصیات کے اہلخانہ کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی ہے۔ ملزم مبینہ طور پر پولیس کی ملی بھگت سے جیل سے فرار ہو کر افغانستان میں پناہ لئے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گستاخ امام زمانہ، ملعون احسن باکسر کیخلاف لاہور کے تھانہ اچھرہ میں توہین امام کرنے پر مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔ اس مقدمے کے مدعی اسد علی زلفی بلتستانی ہیں، جبکہ اس کیس کو سید اسد عباس نقوی ایڈووکیٹ پراسیکیوٹ کر رہے ہیں اور سید زین رضوی بطور گواہ کیس کا حصہ ہیں۔ ممتاز عالم دین علامہ امتیاز کاظمی کی خصوصی کاوشوں سے ملزم ملعون احسن باکسر کیخلاف مقدمہ درج کروا کر اسے پابند سلاسل کروایا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے مدعی، وکیل اور گواہ کو صلح کرنے کی پیشکش کی، جسے مدعی سمیت دیگر نے مسترد کر دیا۔ پیشکش مسترد ہونے پر ملزم نے مدعی، وکیل اور گواہ کو قتل اور مذکورہ تینوں شخصیات کے اہلخانہ کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔ ملزم مبینہ طور پر پولیس کی ملی بھگت سے جیل سے فرار ہو کر افغانستان میں پناہ لئے ہوئے ہے۔ اسد علی زلفی نے ملزم کی جانب سے دھمکیاں ملنے پر متعلقہ تھانے میں درخواست دیدی ہے، مگر پولیس کارروائی سے گریزاں ہے۔ اسد علی زلفی سمیت دیگر نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔