تنخواہ دار طبقے کے لیے خوشخبری، حکومت نیا نظام متعارف کروانے کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعرات کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کو آگاہ کیا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس ریٹرن فارم کو آسان بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ٹیکس پالیسی وِنگ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے الگ کیا جا رہا ہے۔ آئندہ مالی سال سے ٹیکس پالیسی کا کام مکمل طور پر وزارت خزانہ انجام دے گی، جبکہ ایف بی آر ٹیکس وصولی پر توجہ مرکوز کرے گا۔
مزید پڑھیں: وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کا اشارہ دے دیا
کمیٹی کے ارکان نے وزیر خزانہ سے ایف بی آر اور وزارت خزانہ کی کارکردگی کے بارے میں سوالات کیے اور دریافت کیا کہ ایف بی آر کی صلاحیت بڑھانے کے لیے ملنے والے غیر ملکی فنڈز کس طرح استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ایف بی آر کے چیئرمین نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ایف بی آر نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مقرر کردہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ہدف کو حاصل کرلیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے نصف میں ہونے والی ٹیکس کمی آئندہ مہینوں میں بڑھ سکتی ہے، تاہم انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ مالی سال کے اختتام تک اس کمی کو پورا کر لیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تنخواہ دار طبقہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات وزیر خزانہ محمد اورنگزیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تنخواہ دار طبقہ سینیٹ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب تنخواہ دار طبقے ایف بی آر کیا کہ کے لیے
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریونیو نے پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور کر لیا ،ترمیمی بل کے تحت لائیو اسٹاک آمدن پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ۔بل کے متن کے مطابق لائیو اسٹاک کی آمدنی پر زرعی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا،ترمیمی بل کے ذریعے کسانوں پر ٹیکس بوجھ کم کیا جائے گا،بل کی منظوری سے لائیو اسٹاک سیکٹر کو بڑا ریلیف ملے گا،پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریونیو نے مویشیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زرعی آمدنی کے ٹیکس کے دائرے سے مکمل طور پر نکالنے کی ترمیمی تجویز متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔ بل کے تحت ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ 1997 میں ترامیم کی جائیں گی، جن کے ذریعے ایکٹ کے سیکشن 2 کے سب سیکشن 1 کی شقڈی اور ای کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔(جاری ہے)
ان شقوں میں لائیو اسٹاک سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زرعی آمدنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا، جس پر ٹیکس عائد ہوتا تھا۔ترمیمی بل کی منظوری کے بعد لائیو اسٹاک یعنی مویشی پالنے، دودھ، گوشت، اون اور دیگر جانوروں سے حاصل ہونے والی آمدنی ٹیکس سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہو جائے گی۔قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد بل کو ایوان میں رائے شماری کے ذریعے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اگر ایوان نے منظوری دے دی تو یہ ترمیم باضابطہ طور پر قانون کا حصہ بن جائے گی۔