سویلینز کے خلاف ملٹری ٹرائل کی سماعت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کا تذکرہ کیوں ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی، جس میں جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل پیش کیے۔
آج وکیل خواجہ احمد حسین نے عدالت کے سامنے دلائل پیش کرتے ہوئے نکتہ اٹھایا کہ جو خود متاثرہ ہو، وہ شفاف ٹرائل نہیں دے سکتا، جس پر جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ ہمارے سامنے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی مثال موجود ہے، کلبھوشن یادو کیس میں صرف افواج پاکستان ہی متاثرہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا
اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آرمی ایکٹ کی شق ٹو ون ڈی ٹو کو کالعدم قرار دینے سے تو بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو جیسے واقعات میں ملٹری ٹرائل نہیں ہوسکے گا، جس پر احمد حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالتی فیصلے میں کلبھوشن یادو پر بات نہیں کی گئی۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال کیا کہ کیا مستقل میں اگر کوئی ملک دشمن جاسوس پکڑا جائے تو اس کا ٹرائل کہاں ہوگا۔ خواجہ احمد حسین نے جواب دیا کہ اس کا ٹرائل انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ہوگا، جس پر جسٹس اظہر رضوی نے مسکراتے ہوئے کہا، ’اچھا جی‘۔
یہ بھی پڑھیں: اگر جرم آرمی ایکٹ میں فٹ ہوگا تو ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوگا، جسٹس محمد علی مظہر
جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ یہ عجیب بات ہے کہ قانون کی شق کو کالعدم بھی قرار دیا جائے اور یہ بھی کہا جائے کہ اسپیشل ریمیڈی والوں کو استثنا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر بولے کہ مستقبل میں کیا افواج پاکستان آرمی ایکٹ کا سیکشن ٹو ون ڈی ٹو استعمال کرسکتی ہیں۔
خواجہ احمد حسین نے جواب دیا کہ یہ حقیقت ہے کہ مستقبل میں ٹو ون ڈی ٹو کا استعمال نہیں ہوسکے گا، آرمی ایکٹ سویلین کا ٹرائل کرنے کے لیے ڈیزائن ہی نہیں کیا گیا، آپ عام شہریوں کو ایسے نظام کے حوالے نہیں کرسکتے۔
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین پیر کو بھی دلائل جاری رکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی بینچ جسٹس ریٹائرڈ جواد ایس خواجہ سپریم کورٹ سویلینز فوجی عدالتیں ملٹری ٹرائل وکیل خواجہ احمد حسین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جسٹس ریٹائرڈ جواد ایس خواجہ سپریم کورٹ سویلینز فوجی عدالتیں ملٹری ٹرائل وکیل خواجہ احمد حسین وکیل خواجہ احمد حسین خواجہ احمد حسین نے ملٹری ٹرائل آرمی ایکٹ
پڑھیں:
مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
مظاہرے میں سینکڑوں شہریوں نے شرکت کی۔ انہوں نے سیاہ جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ بینروں پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر اور بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ اسلام ٹائمز۔ پاسبان حریت جموں و کشمیر کے زیراہتمام آزاد جمو ں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے میں سینکڑوں شہریوں نے شرکت کی۔ انہوں نے سیاہ جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ بینروں پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر اور بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرے کی قیادت پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی، نائب چیئرمین عثمان علی ہاشم، راجہ گل زرین اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنماوں نے کی۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر نریندر مودی کے دورہ کشمیر کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ عزیر احمد غزالی نے اس موقع پر کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام نریندر مودی کے متنازعہ علاقے کے دورے کو مسترد کرتے ہیں، کشمیریوں نے بھارتی قبضے کو مسترد کیا ہے اور وہ اس کے جبری تسلط سے آزادی چاہتے ہیں۔ عزیر احمد غزالی نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کیخلاف حالیہ لڑائی میں پاکستان کی شاندار فتح سے کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی ہٹ دھرمی ترک کرے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرے۔