چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں WhatsAppFacebookTwitter 0 18 September, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کی پریس کانفرنس میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے متعلقہ عہدیدار نے بتایا کہ ” چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، ملک میں آر اینڈ ڈی سیکٹر میں مسلسل سرمایہ کاری کی گئی۔ 2024 میں آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری نے 3.

6 ٹریلین یوآن سے تجاوز کیا ، جو 2020 کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہے۔

آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری کی شدت 2.68 فیصد تک پہنچی جو یورپی یونین کے ممالک کے اوسط معیار سے زیادہ تھی اور اس سے منسلک افراد کی تعداد دنیا میں پہلے نمبر پر رہی ۔ اس کے علاو ہ بنیادی تحقیق کا معیار مزید بلند ہو ا ۔ بنیادی تحقیق کے فنڈز 249.7 ارب یوان تک پہنچے ، جو سال 2020 کے مقابلے میں 70 فیصد اضافہ ہے ۔اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی جرائد میں تحقیقی مقالوں اور بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد لگاتار پانچ سالوں تک دنیا میں پہلے نمبر پر رہی۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق سال 2024 میں اعلیٰ ٹیکنالوجی والے کاروباری اداروں کی تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ تھی، جو 2020 کے مقابلے میں 83 فیصد کا اضافہ ہے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر’انصاف کے دروازے بند اور میرا کمرا پنجرہ بنادیا گیا ہے عمران خان کا چیف جسٹس پاکستان کو خط آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان سے قبل 51 شرائط پوری، دیگر پر کام جاری سونے کی قیمت میں بڑی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ بائیسویں چین-آسیان ایکسپو میں چین کے نائب صدر کی شرکت سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود برقرار رکھنے پر رد عمل

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی کے کے دوران

پڑھیں:

دنیا میں اب تک بنائے گئے تمام گانے اسٹور کرنیوالی کیسٹ تیار

چین میں سائنس دانوں نے ایک کیسیٹ ٹیپ بنائی ہے جس میں اب تک ریکارڈ کیے گئے تمام گانے اسٹور کیے جاسکتے ہیں۔

چین کے صوبے گوانگ ڈونگ میں موجود سدرن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والی ٹیم نے یہ کامیابی مصنوعی ڈی این اے کو پلاسٹک ٹیپ پر پرنٹ کر کے اور اس پر ’کرسٹل آرمر‘ چڑھا کر محفوظ کرتے ہوئے حاصل کی۔

100 میٹر طویل یہ ڈی این اے ٹیپ 36 پیٹا بائٹس (36 ہزار ٹیرا بائٹ ہارڈ ڈرائیوز کے برابر) کا ڈیٹا ذخیرہ کر سکتی ہیں۔

عالمی سطح پر ڈیٹا کی مقدار میں اضافے کے پیشِ نظر سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ اس کثیر اسٹوریج کے طریقے کو روایتی طریقوں کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ سیمی کنڈکٹرز پر مبنی نان وولیٹائل میموری مُورز لا کی حد تک پہنچ چکی ہے انتہائی بڑی مقدار کے ڈیٹا کو اسٹور کرنے کے لیے نئے میڈیا کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں اب تک بنائے گئے تمام گانے اسٹور کرنیوالی کیسٹ تیار
  • چینی سائنس دانوں کی ایجاد نئی بیٹری، اسمارٹ فون اور برقی گاڑیاں بدل جائیں گی
  • چین کا ’’پانچ سالہ منصوبہ‘‘: ایک عظیم جہاز کے پرسکون سفر کا نقشہ
  • فلم “731” لوگوں کو کیا بتاتی ہے؟
  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی
  • 82 سالہ امیتابھ بچن 75 فیصد ناکارہ جگر کے باوجود موت کو کیسے شکست دے رہے ہیں؟