بد ترین سیاسی انتقام اورجیل کی صعوبتوں کے باجود عمران خان پر عزم : مسرت جمشید
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ بد ترین سیاسی انتقام اورجیل کی صعوبتوں کے باجود عمران خان پر عزم ہیں،عمران خان سے جب بھی جیل میں ملاقات ہوتی ہے ہمارے حوصلوں کو نئی تقویت ملتی ہے ، میرے اوپر پچاس سے زائد مقدمات ہیں جن میں پیشیاں بھگت رہی ہوں ۔ اپنے بیان میں مسرت جمشید چیمہ نے کہاکہ بے پناہ کوششوں کے باوجود عمران خان کو پاکستان کی سیاست سے مائنس کیا جا سکا ہے اور نہ کیا جا سکے گا۔ عمران خان کو دبائو میں لانے اور توڑنے کے لئے ان کی اہلیہ جن کا حکومتی امور اور سیاست سے دور کا بھی تعلق انہیں جیل میں ڈال دیا گیا ہے ، ان کی بہنیں مقدمات کا سامنا کررہی ہیں ۔ ہر طرح کے منفی ہتھکنڈوں کے باوجود عمران خان اور نہ ہی ان کے خاندان کے حوصلے کمزور پڑے ہیں ،ہم جیسے کارکنان کو عمران خان اور ان کی فیملی پر فخر ہے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کسی صورت ڈیل نہیں کریں گے بلکہ وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہ کر بھی قوم کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ شاہ محمود قریشی ،ڈاکٹر یاسمین راشد ،عمر سرفراز چیمہ ، میاں محمود الرشید ، اعجاز چوہدری کا کیا قصور ہے جو انہیں طویل عرصے سے جیل میں رکھا گیا ہے ، ان رہنمائوں نے سیاست میں قربانی دینے کی ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے جسے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی سیاست کی تاریخ میں سنہرے میں لکھا جائے گا ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔