ایف بی آر کو جنوری میں 84 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے گذشتہ ماہ(جنوری2025)کے دوران مجموعی طور پر 84 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا انکشاف کیا ہے جبکہ رواں مالی سال2024-25 کے پہلے سات ماہ(جولائی تا جنوری)کے دوران ایف بی آر کا ریونیو شارٹ فال 468ارب روپے ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو گذشتہ ماہ 872 ارب روپے کی عبوری ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے اگرچہ29 فیصد زیادہ ہیں تاہم جنوری2025کیلئے مقرر کردہ 956ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے مقابلے میں 84 ارب روپے کم ہیں۔
دوسری جانب وزارت خزانہ کی طرف سے گذشتہ رات گئے جاری کردہ عبوری اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں 872 ارب روپے کے ریکارڈ محصولات جمع ہوئے ہیں، جنوری میں جمع شدہ محصولات میں پچھلے سال کی نسبت 29 فیصد اضافہ ہوا ہے، پچھلے سال جنوری میں جمع شدہ محصولات کا حجم 677 ارب روپے تھا۔
وزارت خزانہ کے مطابق شرح سود میں 10 فیصد کمی اور پچھلے سال کی نسبت افراط زر میں 22 فیصد کمی کے باوجود محصولات کی وصولی میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے، جنوری کے مہینہ میں انکم ٹیکس محصولات میں 28 فیصدم سیلز ٹیکس محصولات میں29 فیصد ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی میں 34 فیصد اور کسٹم ڈیوٹیز میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جنوری 2025میں جمع شدہ محصولات تیسری سہ ماہی کے مجموعی محصولات کے ہدف کا ایک تہائی ہیں، ٹیکس حکام اس سہ ماہی کے تفویض کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اس سال پہلی دفعہ کسٹمز ڈیوٹیز کی وصولی میں نمایاں اضافہ ملک میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی اور نمو کا آئینہ دار ہے ۔ وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ کے ٹیکس محصولات میں پچھلے سال کے اسی عرصہ کی نسبت 26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ معاشی چیلنجز کے باوجود محصولات کی وصولی میں 26 فیصد مجموعی اضافہ خوش آئند ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق افراط زر اور معاشی توقی کا اثر منہا کرکے ٹیکس وصولی میں موثر اضافے سے ٹیکس جی ڈی پی شرح میں نمایاں اضافہ ملک کے دیرینہ مسائل کے حل کی طرف پیش قدمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی وصولی میں محصولات میں ارب روپے کے مطابق
پڑھیں:
وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
وزیراعظم شہباز شریف نے 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کی پذیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کا حکومتکی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا ہے، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔