پاکستانی مصنوعات کو سعودی صارفین سے متعارف کرانا ہے، ڈاکٹر سمیرا عزیز
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
جدہ ( رپورٹ؛سید مسرت خلیل)خاتون ٹریڈ اینڈ انویسمنٹ قونصلرسعودی عرب بزنس ووم ڈاکٹرسمیرا عزیزاور جسارت سے انٹرویو دیا، جس میں انھوں نے پاکستان اورسعودی عرب کے مابین تجارت کے فروغ، پاکستانی مصنوعات کوسعودی صارفین سے متعارف کرانا اوراپنیاحداف کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پرٹریڈ ڈویلپمنٹ آفیسر فہد چودھری بھی موجود تھے۔ ٹریڈ ڈویلیپمنٹ اتھارٹی آف(ٹڈاپ) پاکستان منسٹری آف کامرس کے تحت جدہ میں اولین “میڈان پاکستان” نمائش 5 تا 7 فروری 2025 جدہ انٹرنیشنل ایگزیبیشن اینڈ کنونشن سینٹرمیں منعقد ہوگی۔ جس میں پاکستان کے 100 سے زائد معروف ایکسپورٹرز/مینوفیکچررز پریمیم مصنوعات کی نمائش کریں گے۔ یہ بات پاکستان قونصلیت جدہ میں پاکستان اور سعودی عرب کی 77سالہ سفارتی تاریخ کی اولین خاتون ٹریڈ اینڈ انویسمنٹ قونصلرمحترمہ سعدیہ خان نے ایک انٹرویو میں بتائی۔ سعدیہ خان کو یہ اعزازحاصل ہوا ہے کہ وہ پاکستان اور سعودی عرب کی 77سالہ سفارتی تاریخ کی اولین خاتون ٹریڈ اینڈ انویسمنٹ قونصلرمتعین ہوئیں ہیں۔ ان کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبرپختخواہ (کے پی کے) شہرصوابی سے ہے۔ انھوں نے 2008 میں کامرس اینڈ ٹریڈ گروپ جوائن کیا۔ وہ پچھلے 15سال سے منسٹری آف کامرس میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ جدہ میں ان کی پوسٹنگ مئی 2024 میں کمرشل ڈیپارٹمنٹ پہلی خاتون ٹریڈ اینڈ انویسمنٹ قونصلر کے طورپرہوئی۔ سعدیہ خان نے کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب کے مابین تجارتی تعلقات بہت اچھے ہیں۔ میری یہ کوشش ہے کہ جو پروڈکٹس سعودی مارکیٹ میں متعارف نہیں ہیں ان کو لیکر آئیں۔ اس میں جو چیز سرفہرست ہے، اس میں اسپورٹس ویئرز وغیرہ شامل ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان بزنس فورم تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک چھت تلے لائے گا۔ جوایک بہت اچھا پلیٹ فارم ہوگا- اس میں عوام کی بڑی تعداد اور پاکستانی مصنوعات کے مالکان شرکت کریں گے۔ ہمارے سعودی بھائیوں کے لئے بھی یہ بہت اچھا موقع ہے کہ ان کو معلوم ہوسکے گا کہ اس وقت پاکستان کیا کیا مصنوعات تیارکر رہا ہے۔ پاکستانی صنعتی اداروں کے مالکان و تاجراپنی سستی ومعیاری مصنوعات پیش کرتے ہوئے ان کی بآسانی فراہمی سے آگاہ کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
ای سسٹم کے افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ نظام مالی شفافیت کی طرف ایک قدم ہے۔ شہری اپنے حلقے میں ترقیاتی کام کا جائزہ لے سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں متعارف کرایا گیا ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل مالیاتی ای۔فائلنگ سسٹم شفافیت، اچھی حکمرانی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک سنگ میل ہے، جس سے نہ صرف مالیاتی امور میں تیزی آئے گی بلکہ عوام کو براہِ راست ترقیاتی منصوبوں کی معلومات تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں فنانس ای۔فائلنگ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ سسٹم محض ایک ای۔فائلنگ نہیں بلکہ مکمل مالیاتی اصلاحات کی بنیاد ہے۔ اس کے ذریعے ہر محکمہ اپنی بجٹ درخواستیں آن لائن جمع کروائے گا اور ہر مرحلے کی منظوری، ریکارڈ اور مالی شفافیت واضح انداز میں دستاویزی شکل میں دستیاب ہوگی۔ اس نظام سے وہ تمام روایتی رکاؤٹیں اور غیر شفاف طریقہ کار ختم ہوں گے، جو برسوں سے مالیاتی امور میں مشکلات پیدا کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ای۔فائلنگ سسٹم سے افسران کو بروقت اور درست فیصلے کرنے میں مدد ملے گی، جبکہ عام شہری بھی اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مالیاتی امور کی نگرانی کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے لیے یہ سہولت شفافیت کی ایک حقیقی مثال ہوگی کیونکہ وہ دیکھ سکے گا کہ اس کے حلقے میں کون سا کام کہاں تک پہنچا ہے اور کون سا منصوبہ صرف کاغذوں میں مکمل دکھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ یہ سسٹم صوبائی حکومت کی شفاف طرزِ حکمرانی کا ثبوت ہے جس سے پبلک سیکٹر میں “انڈر ٹیبل” طریقہ کار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، دنیا بہت آگے نکل چکی ہے اور اب بلوچستان بھی جدید خطوط پر استوار ہو رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں ای۔فائلنگ سسٹم کو جلد از جلد نافذ کریں تاکہ پورے بلوچستان میں کاغذی کارروائی بتدریج ختم ہو اور تمام امور صرف ڈیجیٹل طریقے سے نمٹائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس بھی اب ڈیجیٹل ٹیبلیٹس کے ذریعے منعقد ہوں گے تاکہ فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر ختم کی جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سسٹم کی تیاری میں شامل افسران اور ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی بونس تنخواہ دی جائے گی جبکہ نجی شعبے کے ماہرین کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے مقامی نوجوانوں اور سرکاری افسران کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس پر کسی دوسرے صوبے یا شہر کا انحصار نہیں کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی وسائل کے موثر اور شفاف استعمال کے لیے پرعزم ہے اور یہ نظام اس خواب کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شفاف حکمرانی کا وہ خواب جو اسمبلی فلور پر وعدے کی صورت میں کیا گیا تھا، آج حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ عمران زرکون نے نئے ڈیجیٹل ای مالی نظام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور متعارف کردہ نظام کے آپریٹنگ پروسیجر کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس منصوبے پر کام کرنے والے مقامی آٹی ٹی ماہرین کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دیئے۔