چرس برآمدگی مقدمہ؛ ملزمان کو 14، 14 سال قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کراچی کی عدالت نے 15 کلو سے زائد چرس برآمدگی کے کیس میں ملزمان کو 14،14 سال قید کی سزا سنا دی۔
کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے 15 کلو سے زائد چرس کی برآمدگی کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ استغاثہ ملزمان پر جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔ عدالت نے ملزمان کو 14، 14 سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے ملزمان پر 4 لاکھ روپے فی کس جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر 6 ماہ قید مذید بھگتنا ہوگی۔ منشیات کے مقدمات میں عام لوگ خوف کے باعث گواہی سے کتراتے ہیں۔ پولیس کے مطابق سعید آباد سے ملزمان کو گُرفتار کرکے چرس برآمد کی تھی۔ ملزمان پر 4 لاکھ روپے فی کس جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ عدم ادائیگی کی صورت میں مزید 6 ماہ قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزمان کو عدالت نے کی سزا
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔