خیبر پختونخوا حکومت نے امن جرگے سے اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے ضلع کرم میں قیام امن کے لیے قائم کیے گئے امن جرگے سے کہا ہے کہ وہ جمعہ کو اسسٹنٹ کمشنر سعید منان پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے۔

رپورٹس کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر پرفائرنگ کامقصد کوہاٹ میں گرینڈ جرگے کی امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے تاہم پے در پے واقعات کی روک تھام کے لیے فریقین نے حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امن معاہدے کےتحت فریقین اور امن کمیٹی نےقیام امن کی ضمانت دی ہے اور اسسٹنٹ کمشنرپرحملہ کرنے والوں کےخلاف سخت کارروائی کرنے کا بھی اعادہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت فریقین شرپسندوں کےخلاف کارروائی میں حکومت کا ساتھ دیں گے، دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنرسعید منان بدستور زیرعلاج ہیں تاہم حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت فریقین کو اسلحہ جمع کرانا ہوگا اور اپنے بنکرز بھی گرانے ہوں گے۔ جمعہ کو بوشہرہ کے مقام پر فائرنگ کے واقعے میں اسسٹنٹ کمشنر زخمی ہو گئے تھے، جبکہ 3 پولیس اہلکار زخمی جبکہ ایک دم توڑ گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسسٹنٹ کمشنر امن جرگہ جرگہ حکومت حملہ خیبر پختونخوا شرپسند ضلع کرم عناصر فائرنگ کرم کرم ایجنسی کیس مقدمہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امن جرگہ جرگہ حکومت حملہ خیبر پختونخوا فائرنگ کرم ایجنسی کیس خیبر پختونخوا کے مطابق

پڑھیں:

خضدار حملے کے خلاف سینیٹ میں قرارداد متفقہ منظور، دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا مطالبہ

اسلام آباد:

سینیٹ میں بلوچستان کے علاقے خضدار حملے کیخلاف قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس میں خضدار بس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

قرارداد سینیٹر شاہ زیب درانی نے پیش کی جس کے متن میں لکھا گیا کہ یہ ایوان خضدار میں اسکول بس پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔

قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ حملے میں اسکول کی طالبات اور اساتذہ شہید  زخمی ہوئے ہیں۔

 قرارداد کے مطابق یہ دہشت گردانہ کارروائی انڈیا نے اپنے پراکیسز کے ذریعے کرائی ہیں تاکہ پاکستان کو دہشت گردی کے ذریعے غیر مستحکم کیا جاسکے۔

قرارداد کے مطابق انڈیا پاکستان کے خلاف جنگ اور جارحیت میں برے طریقے سے ناکام ہونے کے بعد اپنی پراکیسز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیاں کرکے پاکستان میں خوف پھیلانے اور خطے کو غیر محفوظ کرنے کی سازشیں کررہا ہے۔

ایوان نے  معصوم بچوں پر ہونے والے حملے کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے  شہید ہونے والے بچوں اور دیگر افراد کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔

قرارداد میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان میں جاری دہشت گردانہ کاروائیوں اور بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے۔

 قرارداد کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے تمام واقعات کی مذمت کرتا ہے اور اپنے وطن کی ہر قیمت پر حفاظت کرے گا۔

ایوان بالا میں اراکین سینٹ نے خضدار میں بس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خضدار حملے کے خلاف سینیٹ میں قرارداد متفقہ منظور، دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا مطالبہ
  • ضلعی انتطامیہ کا اجلاس، افغان مہاجرین، تجاوزات کیخلاف اقدامات کی ہدایت
  • کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں دو شہری زخمی
  • چالیس ارب کا میگا اسکینڈل، نیب نے پی ٹی آئی کی 2سیاسی شخصیات کو بڑی ٹرانزیکشنز کا پتہ لگالیا
  • پاکپتن: دیرینہ دشمنی پر فائرنگ، نوجوان قتل
  • 40 ارب کا میگا سکینڈل، پی ٹی آئی کی 2 سیاسی شخصیات کو بڑی ٹرانزیکشنز 
  • خطیر فنڈز کے باوجود خیبر پختونخوا میں لاکھوں بچے تعلیم سے محروم کیوں؟
  • اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری
  • وفاقی اور خیبر پختونخوا حکومت میں معاملات طے پا گئے
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں خواتین بھی ملوث