دبئی 2026 میں فضائی ٹیکسی منصوبہ شروع کرنیوالا دنیا کا پہلا شہر بننے کیلئے تیار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
میوزیم آف دی فیوچر نے دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) کے اشتراک سے جوبی ایوی ایشن کی تیار کردہ فضائی ٹیکسی کا پروٹو ٹائپ جاری کر دیا۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق میوزیم کے ٹومارو، ٹوڈے فلور پر نمائش کے لیے پروٹو ٹائپ اسمارٹ، پائیدار نقل و حمل کے لیے دبئی کے وژن اور دبئی سیلف ڈرائیونگ حکمت عملی کے لیے اس کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔
فضائی ٹیکسی کا مقصد 2030 تک سفر کو 25 فیصد سیلف ڈرائیونگ بنانا ہے، جدید برقی ٹیکنالوجی پر مشتمل اس منصوبے کا مقصد کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور عالمی استحکام کے مقاصد کی حمایت کرنا ہے۔
آر ٹی اے کی پبلک ٹرانسپورٹ ایجنسی میں ٹرانسپورٹیشن سسٹمز کے ڈائریکٹر خالد العوادھی نے کہا کہ ہم میوزیم آف دی فیوچر میں فضائی ٹیکسی ماڈل کی نمائش کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں، جو اس متحرک شہر میں نقل و حرکت کی دوبارہ تعریف کرنے کے لیے دبئی کے عزائم اور آگے کی سوچ کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہری نقل و حرکت میں تبدیلی کے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتے ہوئے، دبئی فضائی ٹیکسی منصوبے کا آغاز کرنے والا دنیا کا پہلا شہر بننے کے لیے تیار ہے ، جس کی خدمت 2026 کی پہلی سہ ماہی میں شروع ہونے والی ہے۔
فضائی ٹیکسی اپنی عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ کی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مسافروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے حفاظت اور سلامتی کے اعلیٰ ترین معیارات کی پاسداری کے لیے نمایاں ہے۔
نقل و حرکت کا مستقبل
میوزیم آف دی فیوچر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ماجد المنصوری نے کہا کہ میوزیم آف دی فیوچر فضائی ٹیکسی پروٹو ٹائپ کا گھر بن گیا ہے، جو نقل و حمل کے مستقبل کو تشکیل دینے میں دبئی کی قائدانہ قیادت کی عکاسی کرتا ہے، یہ اقدام زائرین کو نقل و حرکت کو دوبارہ ترتیب دینے، سفر کو تیز تر، محفوظ اور زیادہ پائیدار بنانے کے لیے ڈیزائن کردہ اختراعات کی جھلک فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آر ٹی اے کے ساتھ ہماری شراکت داری میوزیم کے بنیادی خیالات کی حوصلہ افزائی کرنے اور جدت طرازی کی ثقافت کو فروغ دینے کے مشن کی نشاندہی کرتی ہے، یہ دبئی کے بامعنی ترقی کے حصول کے وژن کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، جو ہماری قیادت کی امنگوں کی رہنمائی میں معاشرے کے لیے مفید ہے۔
پائیدار گاڑی
جوبی ایس 4 فضائی ٹیکسی جدید برقی ہوا بازی کی ٹیکنالوجی کی مثال ہے، یہ بجلی سے چلنے والی ایک پائیدار اور ماحول دوست گاڑی ہے، جو صفر نقصان دہ اخراج پیدا کرتی ہے، جدید ترین عالمی ٹیکنالوجیوں کے ساتھ ڈیزائن کی گئی، یہ گاڑی غیر معمولی حفاظت ، آرام اور رفتار پیش کرتی ہے۔
عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ ڈیزائن کے ساتھ زیرو ایمیشن گاڑی میں 6 روٹرز، 4 بیٹری پیک، 4 مسافروں اور ایک پائلٹ کی گنجائش ہے۔
اس کی رینج 161 کلومیٹر تک ہے اور زیادہ سے زیادہ رفتار 322 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، جو روایتی ہیلی کاپٹروں کا پرسکون متبادل پیش کرتی ہے۔
ابتدائی روٹس دبئی کے اہم مقامات کو جوڑیں گے، جن میں دبئی ایئرپورٹ، دبئی مرینا اور پام جمیرہ شامل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فضائی ٹیکسی نقل و حرکت نے کہا کہ دبئی کے کرتا ہے کے ساتھ کرتی ہے کے لیے
پڑھیں:
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
سٹی42: باغوں کا شہر لاہور فضائی آلودگی کے شدید نرغے میں آ گیا ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نے پہلے نمبر کا مقام حاصل کر لیا ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی مجموعی شرح 339 ریکارڈ کی گئی ہے۔
سی ای آر پی آفس میں آلودگی کی شرح 623، سول سیکرٹریٹ میں 610، اقبال ٹاؤن 607 جبکہ ساندہ روڈ پر 486 ریکارڈ کی گئی۔برکی روڈ پر آلودگی کی سطح 478، سید مراتب علی روڈ پر 471، پیراگون میں 455 اور جی سی یونیورسٹی کے اطراف 447 ریکارڈ ہوئی۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔شہر میں 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 85 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب موسمی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث سانس اور جلد کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے۔ معروف ماہرِ طب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے، جس کے باعث شہریوں کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
پروفیسر جاوید اکرم نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ بزرگ افراد اور بچے فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جبکہ پہلے سے بیمار افراد کے لیے یہ آلودگی انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری کھلی فضا میں نکلتے وقت لازمی ماسک استعمال کریں اور آلودگی کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔پروفیسر جاوید اکرم نے مشورہ دیا کہ بوڑھے اور بیمار افراد کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوانی چاہیے تاکہ موسمی بیماریوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی