سعودی عرب میں گداگری کرنے والے 10 پاکستانی ڈی پورٹ، واپسی پر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
عمرے کی آڑ میں سعودی عرب میں گداگری میں ملوث 10 ملزمان واپس پہنچنے پر گرفتار کیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت شاہنواز، افسر علی، مجتہد حسین، محمد عادل، راحب علی، ضمیر حسین، وصید، شیراز خان، مبین علی سولنگی اور خدا بخش کے نام سے ہوئی ہے۔
گرفتار ملزمان فلائٹ نمبر SV-704 کے ذریعے سعودی عرب سے پاکستان پہنچے، ملزمان کو گداگری میں ملوث ہونے پر سعودی عرب سے ڈیپورٹ کیا گیا تھا۔
گرفتار ملزمان کا تعلق راجن پور، کشمور، نوشیرو فیروز، لاہور پشاور، مہمند اور لاڑکانہ کے مختلف علاقوں سے ہے۔
یہ بھی پڑھیے:آئندہ کسی بھی سگنل پر خواجہ سرا اور بھکاری نہ ہوں، سندھ ہائیکورٹ کا حکم
ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان سعود عرب میں عمرے کی آڑ میں گداگری میں ملوث پائے گئے، ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان عمرہ ویزہ پر سعودی عرب گئے تھے۔
گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کاروائی کے لیے انسدادِ انسانی سمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
beggers deport Saudi Arab.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گرفتار ملزمان
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔