WE News:
2025-07-03@15:58:47 GMT

سندھ کے وزیر کھیل نے اپنا الگ کرکٹ بورڈ لانے کا ذکر کیوں کیا؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

سندھ کے وزیر کھیل نے اپنا الگ کرکٹ بورڈ لانے کا ذکر کیوں کیا؟

صوبہ سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش کے علیحدہ کرکٹ بورڈ کے قیام کے بیان نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ صوبائی وزیر کھیل کے  بیان پر سوشل میڈیا صارفین مختلف تبصرے کر رہے ہیں، کوئی اس بیان کی ستائش کر رہا ہے اور کوئی اس بیان پر صوبائی وزیر کھیل پر شدید تنقید کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ2 روزقبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش نے کرکٹ بورڈ کو دھمکی دی تھی کہ اگر سندھ کے کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک بند نہ کیا گیا تو ان کے پاس اپنا الگ بورڈ قائم کرنے کا آپشن بھی موجود ہے۔

سردار محمد بخش مہر نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی سے قبل یہ دھمکی دے کر تنازع کھڑا کر دیا ہے کہ اگر مقامی کھلاڑیوں کو ان کے جائز مواقع سے محروم رکھا گیا تو سندھ کے لیے علیحدہ کرکٹ بورڈ قائم کیا جائے گا۔

سندھ حکومت کی جانب سے منعقدہ صوبائی یوتھ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار محمد بخش مہر نے سندھ کے کرکٹرز کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ قومی ٹیم میں ان کے صوبے سے کھلاڑیوں کو مناسب پہچان اور مواقع نہیں دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کرکٹ صرف پنجاب یا خیبر پختونخوا کے لیےنہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسا کھیل ہے جس کی جڑیں سندھ میں بھی گہری ہیں۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ سندھ کے بہت سے کھلاڑی جو قومی ٹیم میں جگہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ پیچھے رہ گئے ہیں اور ان کے میرٹ کے باوجود ملک کی نمائندگی کرنے کا کوئی موقع نہیں ہے۔

محمد بخش مہر نے کہا کہ سندھ کے کرکٹرز کو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، ‘ڈگ آؤٹ میں بیٹھ کر جب دوسرے کھیلتے ہیں تو یہ باہر بیٹھ کر انہیں دیکھ رہے ہوتے ہیں ۔

دو روز قبل سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش نے کرکٹ ٹیم کے حوالے سے تبصرہ کیا ، جسے میڈیا اور سوشل میڈیا پر صوبائیت کا رنگ دیا ، ایک اخبار نے سرخی لگائی اور اسی کے پیچھے سب ہو لئے، حالانکہ وزیر موصوف نے انتہائی مناسب تبصرہ کیا ہے ۔ کھیل کو انتشار کی نظر نہ کریں ۔ pic.

twitter.com/huoM2hoaRq

— Sadakat Khan (@SadakatKhanl) February 2, 2025

اس پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف نے محمد بخش مہر کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ دو روز قبل سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش نے کرکٹ ٹیم کے حوالے سے تبصرہ کیا ، جسے میڈیا اور سوشل میڈیا پر صوبائیت کا رنگ دیا گیا، ایک اخبار نے سرخی لگائی اور اسی کے پیچھے سب ہو لیے، حالانکہ وزیر موصوف نے انتہائی مناسب تبصرہ کیا ہے۔ کھیل کو انتشار کی نظر نہ کریں۔

صوبائی وزیر کھیل کے بیان پر بعض صارفین تبصرہ کر رہے ہیں کہ اس طرح کچھ بھی نہیں ٹیم ہمیشہ میرٹ پر منتخب ہوتی ہے، صوبائی وزیر کھیل نے شکوہ تو کیا لیکن ان کھلاڑیوں کی نشاندہی نہیں کی جو ٹیم میں کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 اور سہ فریقی سیریز کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے جس میں فخر زمان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

یہ ٹورنامنٹ 19 فروری سے شروع ہوگا اور 9 مارچ تک جاری رہے گا۔ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 15 رکنی اسکواڈ میں چار تبدیلیاں کی گئی ہیں جس نے آخری بار 2024 کے آخر میں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں حصہ لیا تھا۔

عبداللہ شفیق، محمد عرفان خان، صائم ایوب اور سفیان مقیم کی جگہ فہیم اشرف، فخر زمان، خوشدل شاہ اور سعود شکیل کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی سی بی تبصرے خطاب سلیکشن سندھ کرکٹ بورڈ سوشل میڈیا شکوہ صارفین صوبائیت صوبہ سندھ علیحدہ کرکٹ بورڈ قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان محمد بخش مہر میرٹ نظر انداز وزیر کھیل

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی سی بی سلیکشن سندھ کرکٹ بورڈ سوشل میڈیا شکوہ صارفین صوبائیت علیحدہ کرکٹ بورڈ قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان وزیر کھیل سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش صوبائی وزیر کھیل سوشل میڈیا کرکٹ بورڈ تبصرہ کیا ٹیم میں کے لیے

پڑھیں:

مزدور کی کم ازکم اجرت42ہزار روپے مقررکرنے سے متعلق اہم پیش رفت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ : واجد حسین انصاری) حکومت سندھ نے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کے احکامات کی روشنی میں مزدور کی کم از کم اجرت میں اضافے سے متعلق اہم پیش رفت شروع کردی ہے اور صوبائی محکمہ محنت نے سندھ میں مزدور کی ماہانہ اجرت کم ازکم 42ہزار روپے مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ذرائع کے مطابق سندھ میں مزدور کی کم ازکم اجرت میں اضافے کے لئے محکمہ محنت سندھ نے اہم پیش رفت شروع کردی ہے اور محکمے کی جانب سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لئے باقاعدہ خط لکھ دیاگیا ہے جس میں کم ازکم ماہانہ اجرت 42ہزار روپے کرنیکی سفارش کی گئی ہے۔مزدوروں کی کم از کم تنخواہ میں اضافے کا فیصلہ مینیمم ویج بورڈ ایکٹ کے تحت بورڈ میٹنگ میں ہوگا جس کا اجلاس (آج) بدھ کو کراچی میںطلب کرلیاگیا ہے۔محکمہ محنت سندھ کے تحریر کردہ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی موجودہ شرح کا سب سے زیادہ اثر ورکنگ کلاس پرہوا ہے۔اس لئے اب مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت میں اضافہ ضروری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مینیمم ویج بورڈ کے اجلاس میں میں صنعتی انجمنوں،مالکان کے نمائندے اور لیبر لیڈرز شریک ہوں گے جبکہ سندھ حکومت کی نمائندگی محکمہ لیبر کیافسران کریں گے۔مینیمم ویج بورڈ ہنرمند اور غیر ہنرمند افرادی قوت کی اجرت کاتعین کرے گا۔واضح رہے کہ اس وقت سندھ میں مزدور کی کم ازکم اجرت 37500 روپے ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی حالیہ بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ اس میں اضافہ کیا جائے گا۔ صوبہ خیبرپختونخواہ کی حکومت نے چار ہزار روپے کے اضافے سے کم ازکم اجرت 40000روپے مقرر کی ہے جبکہ پنجاب میں مزدور کی اجرت تین ہزار روپے بڑھا کر چالیس ہزار روپے کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے لئےپہلاانٹرنیشنل گولڈ میڈل لانے والے کھلاڑی رخصت ہو گئے
  • پاکستان کیلیے عالمی مقابلوں میں پہلا گولڈ میڈل جیتنے والے پہلوان دین محمد انتقال کرگئے
  • پاکستان کے پہلا گولڈ میڈلسٹ پہلوان دین محمد 104 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
  • پاکستان ہاکی ٹیم کو ایشیا کپ میں شرکت کی اجازت، بھارتی وزیر کھیل کا بیان
  • پی سی بی کا 18 ارب 30 کروڑ روپے کا بجٹ منظور، کرکٹ کے فروغ کے لیے اہم فیصلے
  • پی سی بی کے رواں مالی سال کے لیے 18 ارب 30 کروڑ روپے کے بجٹ کی منظوری
  • چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اجلاس: کرکٹ کے فروغ کیلئے  اہم فیصلے
  • مزدور کی کم ازکم اجرت42ہزار روپے مقررکرنے سے متعلق اہم پیش رفت
  • سندھ کے تین تعلیمی بورڈ کے چیئرمین کی تقرری کا نوٹفکیشن جاری
  • سندھ کے تین تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کی تقرری کا نوٹفکیشن جاری