WE News:
2025-11-03@14:57:21 GMT

سندھ کے وزیر کھیل نے اپنا الگ کرکٹ بورڈ لانے کا ذکر کیوں کیا؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

سندھ کے وزیر کھیل نے اپنا الگ کرکٹ بورڈ لانے کا ذکر کیوں کیا؟

صوبہ سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش کے علیحدہ کرکٹ بورڈ کے قیام کے بیان نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ صوبائی وزیر کھیل کے  بیان پر سوشل میڈیا صارفین مختلف تبصرے کر رہے ہیں، کوئی اس بیان کی ستائش کر رہا ہے اور کوئی اس بیان پر صوبائی وزیر کھیل پر شدید تنقید کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ2 روزقبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش نے کرکٹ بورڈ کو دھمکی دی تھی کہ اگر سندھ کے کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک بند نہ کیا گیا تو ان کے پاس اپنا الگ بورڈ قائم کرنے کا آپشن بھی موجود ہے۔

سردار محمد بخش مہر نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی سے قبل یہ دھمکی دے کر تنازع کھڑا کر دیا ہے کہ اگر مقامی کھلاڑیوں کو ان کے جائز مواقع سے محروم رکھا گیا تو سندھ کے لیے علیحدہ کرکٹ بورڈ قائم کیا جائے گا۔

سندھ حکومت کی جانب سے منعقدہ صوبائی یوتھ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار محمد بخش مہر نے سندھ کے کرکٹرز کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ قومی ٹیم میں ان کے صوبے سے کھلاڑیوں کو مناسب پہچان اور مواقع نہیں دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کرکٹ صرف پنجاب یا خیبر پختونخوا کے لیےنہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسا کھیل ہے جس کی جڑیں سندھ میں بھی گہری ہیں۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ سندھ کے بہت سے کھلاڑی جو قومی ٹیم میں جگہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ پیچھے رہ گئے ہیں اور ان کے میرٹ کے باوجود ملک کی نمائندگی کرنے کا کوئی موقع نہیں ہے۔

محمد بخش مہر نے کہا کہ سندھ کے کرکٹرز کو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، ‘ڈگ آؤٹ میں بیٹھ کر جب دوسرے کھیلتے ہیں تو یہ باہر بیٹھ کر انہیں دیکھ رہے ہوتے ہیں ۔

دو روز قبل سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش نے کرکٹ ٹیم کے حوالے سے تبصرہ کیا ، جسے میڈیا اور سوشل میڈیا پر صوبائیت کا رنگ دیا ، ایک اخبار نے سرخی لگائی اور اسی کے پیچھے سب ہو لئے، حالانکہ وزیر موصوف نے انتہائی مناسب تبصرہ کیا ہے ۔ کھیل کو انتشار کی نظر نہ کریں ۔ pic.

twitter.com/huoM2hoaRq

— Sadakat Khan (@SadakatKhanl) February 2, 2025

اس پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف نے محمد بخش مہر کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ دو روز قبل سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش نے کرکٹ ٹیم کے حوالے سے تبصرہ کیا ، جسے میڈیا اور سوشل میڈیا پر صوبائیت کا رنگ دیا گیا، ایک اخبار نے سرخی لگائی اور اسی کے پیچھے سب ہو لیے، حالانکہ وزیر موصوف نے انتہائی مناسب تبصرہ کیا ہے۔ کھیل کو انتشار کی نظر نہ کریں۔

صوبائی وزیر کھیل کے بیان پر بعض صارفین تبصرہ کر رہے ہیں کہ اس طرح کچھ بھی نہیں ٹیم ہمیشہ میرٹ پر منتخب ہوتی ہے، صوبائی وزیر کھیل نے شکوہ تو کیا لیکن ان کھلاڑیوں کی نشاندہی نہیں کی جو ٹیم میں کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 اور سہ فریقی سیریز کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے جس میں فخر زمان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

یہ ٹورنامنٹ 19 فروری سے شروع ہوگا اور 9 مارچ تک جاری رہے گا۔ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 15 رکنی اسکواڈ میں چار تبدیلیاں کی گئی ہیں جس نے آخری بار 2024 کے آخر میں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں حصہ لیا تھا۔

عبداللہ شفیق، محمد عرفان خان، صائم ایوب اور سفیان مقیم کی جگہ فہیم اشرف، فخر زمان، خوشدل شاہ اور سعود شکیل کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی سی بی تبصرے خطاب سلیکشن سندھ کرکٹ بورڈ سوشل میڈیا شکوہ صارفین صوبائیت صوبہ سندھ علیحدہ کرکٹ بورڈ قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان محمد بخش مہر میرٹ نظر انداز وزیر کھیل

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی سی بی سلیکشن سندھ کرکٹ بورڈ سوشل میڈیا شکوہ صارفین صوبائیت علیحدہ کرکٹ بورڈ قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان وزیر کھیل سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش صوبائی وزیر کھیل سوشل میڈیا کرکٹ بورڈ تبصرہ کیا ٹیم میں کے لیے

پڑھیں:

گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-14
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ آبادگار بورڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت 4700 روپے فی من اور گنے کی قیمت 500 روپے فی من مقرر کی جائے۔ بورڈ نے پیاز کی فصل کی تباہی کی بڑی وجہ زرعی تحقیق کی کمی کو بھی قرار دیا ہے۔اس سلسلے میں سندھ آبادگار بورڈ کا اجلاس صدر محمود نواز شاہ کی زیر صدارت حیدرآباد میں ہوا، جس میں ڈاکٹر محمد بشیر نظامانی، عمران بزدار، محمد اسلم مری، طھ میمن، یار محمد لغاری، ارباب احسن، عبدالجلیل نظامانی، مراد علی شاہ بکیرئی اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں کاشتکاروں نے زراعت سے متعلق اہم مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مطلوبہ زرعی تحقیق نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے نئی اور بہتر ٹیکنالوجیز بھی متعارف نہیں ہو رہی اور مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ زرعی تحقیق کی کمی کے باعث پیاز کی فصل کی تباہی بھی اس کی واضح مثال ہے۔۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اکتوبر اور نومبر میں پیدا ہونے والی پیاز نہ صرف سال بھر کی مقامی طلب پوری کر رہی تھی بلکہ برآمد بھی کی جا رہی تھی۔ لیکن گزشتہ تین سالوں سے اکتوبر اور نومبر میں پیاز کی فصل تباھ ہوتی رہی اور اس مسئلے کے حل کے لیے نہ تو تحقیق کی گئی اور نہ ہی اسے بچانے کے لیے کوئی اور موثر اقدامات کیے گئے، جس کی وجہ سے کسانوں کی اکثریت نے پیاز اگانا بند کر دی۔ نتیجتا پاکستان کو اب پیاز برآمد کرنے کی بجائے مزید درآمد کرنا پڑ رہی ہے۔سندھ آبادگار بورڈ نے کہا ہے کہ زراعت میں مسلسل تحقیق اور ترقی ضروری ہے، کیونکہ کم پیداوار، فصل سے پہلے اور بعد میں ہونے والے نقصانات اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا مقابلہ مضبوط زرعی تحقیق کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ زراعت کو پائیدار رکھنا بہت ضروری ہے۔سندھ آبادگار بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے پیداواری لاگت میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اگر زرعی مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت کو پورا نہیں کرتیں تو ان کی کاشت معاشی طور پر ناقابل عمل ہو جائے گی۔ اس لیے زرعی معیشت کو بچانے کے لیے زرعی اجناس کی کم از کم امدادی قیمت کا تعین کرنا بہت ضروری ہے۔ اجلاس میں سندھ آبادگار بورڈ نے مطالبہ کیا کہ گندم کی فی من امدادی قیمت 4700 روپے اور گنے کی قیمت 500 روپے فی من مقرر کی جائے یہ امدادی قیمتیں کاشت کی لاگت اور کسانوں کے معقول منافع کو مدنظر رکھتے ہوئے طئے کی گئی ہیں۔ جہاں زرعی مصنوعات کی مفت برآمد کی اجازت نہیں ہے وہاں حکومت سپورٹ پرائس مقرر کرے۔سندھ آبادگار بورڈ نے گندم کی کاشت کے لیے چھوٹے کاشتکاروں کو ڈی اے پی اور یوریا کھاد فراہم کرنے کے حوالے سے سندھ حکومت کے اقدام کو بھی سراہا اور کہا کہ اس پروگرام کی کامیابی کا دارومدار کسانوں کے لیے دیگر متعلقہ امور میں سہولت فراہم کرنے پر ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پی سی بی کا سابق کرکٹر محمد وسیم سے متعلق اہم اعلان!
  • احمد خان چھٹو کراچی انٹر بورڈ میں ناظم امتحانات مقرر
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی کی ڈیمانڈ کردی
  • لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
  • بی سی سی آئی کا ورلڈ کپ فاتح ویمنز ٹیم سے شرمناک صنفی امتیاز سامنے آگیا
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟
  • لوئردیر،صوبائی بارکونسل کے انتخابات میں محمد سلیم ایڈووکیٹ اپنا ووٹ کاسٹ کررہے ہیں
  • شریاس ایّر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا