کرم میں قیام امن کیلئے اسلام آباد میں جرگہ، سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
عمائدین سے خطاب میں سجاد سیاد میاں نے کہا کہ قیام امن کیلیے عمائدین کو قریب لانے کی کوشش کی، عوام امن کیلیے ترس رہے ہیں اور قیام امن چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کے قیام کیلئے اسلام آباد میں ہونے والا جرگہ خوشگوار ماحول میں ختم ہوگیا۔ اسلام آباد میں سابق سینیٹر سجاد سید میاں کے گھر پر جرگے کا انعقاد کیا گیا اس سے قبل عمائدین نے کھانا کھایا اور پھر جرگے کا آغاز ہوا۔ عمائدین سے خطاب میں سجاد سیاد میاں نے کہا کہ قیام امن کیلیے عمائدین کو قریب لانے کی کوشش کی، عوام امن کیلیے ترس رہے ہیں اور قیام امن چاہتے ہیں۔ جرگے میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے، قیام امن کیلئے ضروری اقدامات پر بات چیت ہوئی جبکہ ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنے پر اتفاق ہوا۔ جرگہ ممبر سید رضا حسین کے مطابق دونوں فریقین کے عمائدین کے جرگے کی دوسری نشست کل پشاور میں ہوگی۔ واضح رہے کہ کرم میں فائرنگ کے واقعات اور جھڑپوں کے باعث چار ماہ سے آمدورفت کے راستے بند ہیں، راستوں کی بندش کے باعث پانچ لاکھ آبادی علاقے میں محصور ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بغیر پائلٹ کے طیاروں کا مقابلہ کرنے کے ایسے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو انہیں لڑاکا طیاروں سے مار گرانے کے بجائے زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اور 10 ستمبر کو بغیر پائلٹ کے 19 روسی طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ناٹو کے رکن ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان میں سے کچھ ڈرون طیاروں کو روک لیا تھا۔ ناٹو کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈرونز کو تباہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ ایک نہایت مہنگا میزائل کسی نہایت مہنگے طیارے سے داغا جائے۔ عہدیدار نے کہا کہ رکن ممالک ہیلی کاپٹروں سے کم اونچائی کی نگرانی، آواز کے ذریعے پتا لگانے کے نظام اور زمین پر قائم موبائل فائر ٹیموں کے استعمال جیسے طریقوں پر غور کریں گے جو یوکرین نے استعمال کیے ہیں۔ ناٹو نے اعلان کیا کہ جرمنی اور فرانس سمیت 8ممالک، روس کے قریب مشرقی یورپ کے رکن ممالک کے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان لگاتار ایک دوسرے کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شب روسی ڈرون حملے نے یوکرین کے مرکزی علاقے کیرووہراد میں بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر منقطع کر دیا اور ریلوے آپریشنز میں خلل ڈالا۔ اینڈری ریکووچ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ علاقائی مرکز اور اولیکساندریو سے منسلک 44 دیہات میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر منقطع ہے۔