حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھ آبادگار بورڈ نے سرکاری طور پر گندم کی خریداری نہ کرنے اور قیمتیں مقرر نہ کرنے کے فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی شدید مخالفت کی ہے۔ بورڈ نے 6 کینالز کو سندھ اور ملک کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ آبادگار بورڈ نے کہا ہے کہ گندم کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے یکطرفہ فیصلے سے نہ صرف کسانوں کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوگا بلکہ اس کی کاشت اور پیداوار میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔حیدرآباد میں سندھ آبادگار بورڈ کا اجلاس صدر محمود نواز شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ڈاکٹر ذوالفقار یوسفانی، ڈاکٹر محمد بشیر نظامانی، اسلم مری، عمران بزدار، نواز احمد نظامانی، طاھا میمن، احسن ارباب، صادق علی شاہ معصومی، محمد عمر جمالی، مراد علی شاہ بکیرائی، علی مردان شاہ، منظور احمد سولنگی اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں زراعت سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں حکومت کی جانب سے گندم کی ڈی ریگولیشن، پانی کی صورتحال اور 6کینالز کے خلاف جاری جدوجہد شامل ہے ۔ اجلاس میں بورڈ کے صدر محمود نواز شاہ نے وفاقی حکومت اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان گندم کی ڈی ریگولیشن پر ہونے والے اجلاس میں پیش کیے گئے بورڈ کے مقف سے آگاہ کیا۔سندھ آبادگار بورڈ کے اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت نے گزشتہ سال سے ہی گندم کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ آبادگار بورڈ اجلاس میں گندم کی

پڑھیں:

گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال

سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔

لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق

سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔

کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔

موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق

کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔ 
 

متعلقہ مضامین

  • تعلیم ریاست کی ذمے داری
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی کا ایف بی آر کے آڈٹ اعتراضات پر اظہارِ تشویش، 4 ہفتوں میں رپورٹ طلب
  • علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • کوہسار زون میں لینڈ مافیا سرکاری زمین پر قبضے میں مصروف
  • زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال