حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھ آبادگار بورڈ نے سرکاری طور پر گندم کی خریداری نہ کرنے اور قیمتیں مقرر نہ کرنے کے فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی شدید مخالفت کی ہے۔ بورڈ نے 6 کینالز کو سندھ اور ملک کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ آبادگار بورڈ نے کہا ہے کہ گندم کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے یکطرفہ فیصلے سے نہ صرف کسانوں کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوگا بلکہ اس کی کاشت اور پیداوار میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔حیدرآباد میں سندھ آبادگار بورڈ کا اجلاس صدر محمود نواز شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ڈاکٹر ذوالفقار یوسفانی، ڈاکٹر محمد بشیر نظامانی، اسلم مری، عمران بزدار، نواز احمد نظامانی، طاھا میمن، احسن ارباب، صادق علی شاہ معصومی، محمد عمر جمالی، مراد علی شاہ بکیرائی، علی مردان شاہ، منظور احمد سولنگی اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں زراعت سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں حکومت کی جانب سے گندم کی ڈی ریگولیشن، پانی کی صورتحال اور 6کینالز کے خلاف جاری جدوجہد شامل ہے ۔ اجلاس میں بورڈ کے صدر محمود نواز شاہ نے وفاقی حکومت اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان گندم کی ڈی ریگولیشن پر ہونے والے اجلاس میں پیش کیے گئے بورڈ کے مقف سے آگاہ کیا۔سندھ آبادگار بورڈ کے اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت نے گزشتہ سال سے ہی گندم کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ آبادگار بورڈ اجلاس میں گندم کی

پڑھیں:

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔

رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔

آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔

اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔

مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔

حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔

سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • گندم‘ کپاس کی پیداوار میں کمی‘ ناقابل تلافی نقصان
  • حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
  • پیپلزپارٹی کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • بھارت میں آزادیٔ اظہار جرم، اختلافِ رائے گناہ ؛ مودی سرکار میں سنسر شپ بڑھ گئی
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ  بش
  • چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش