WE News:
2025-04-25@02:38:23 GMT

ملک کو 1971 جیسی صورتحال درپیش ہے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

ملک کو 1971 جیسی صورتحال درپیش ہے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب

وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کوتشویشناک قرار دیا ہے۔

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک کے تشویشناک حالات میں لاپتا افراد بلوچستان کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے۔

یہ بھی پڑھیں: قوانین کو ہتھیار بنایا جارہا ہے جس کا نشانہ صرف عمران خان ہیں، عمر ایوب

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ایف سی کے 18جوانوں کی شہادتیں ہوئی، جہاں آئی جی بغیر سیکیورٹی پروٹوکول کوئٹہ چھاونی سے باہر نہیں نکل سکتے، بلوچستان کے 8 اضلاع میں کوئی پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرا سکتا، یہ صورتحال بنی ہوئی ہے بلوچستان میں کوئی ترانہ نہیں گا رہا۔

عمر ایوب کا کہنا موقف تھا کہ ملک کو 1971 جیسی صورتحال درپیش ہے، دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد مارنگ بلوچ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو لاکھوں لوگوں کا مجمع اکٹھا ہوگیا، ملک کس ڈگر جا رہا ہے اور یہ لوگ عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسپیکر ایاز صادق کا عمر ایوب کو ٹیلیفون، پی ٹی آئی کا مذاکراتی اجلاس میں شرکت سے صاف انکار

عمر ایوب کے مطابق ایف بی آر ایک ہزار 10 گاڑیاں لینے کے چکر میں ہے، شہباز شریف قومی اسمبلی میں تقریر نہیں کر سکتے، سب ڈرپوک لوگ ہیں یہ انسٹالڈ حکومت ہے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں، یہ اتنا بھی نہیں کر سکتے تھے کہ کھلے ماحول میں ہماری عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرواسکیں۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ہوش نہیں ہے، ملک کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے، اس حکومت نے ہمارا مینڈیٹ چرایا ہے، ہم لوگ 8  فروری کو صوابی میں احتجاج کرتے ہوئے یوم سیاہ منائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

8 فروری اپوزیشن لیڈر بلوچستان صوابی عمر ایوب مینڈیٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر بلوچستان صوابی عمر ایوب مینڈیٹ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

علامہ وجدانی کی سعودی میں بلاجواز گرفتاری قابل مذمت ہے، علامہ ظفر عباس شمسی

اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنماء نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سعودی حکام سے رابطہ کرے اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے بلوچستان کے ممتاز عالم دین امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی سعودی عرت میں گرفتاری کی شدت مذمت کرتے ہوئے کہا جید عالم دین کی بلاجواز گرفتاری افسوسناک حرکت ہے۔ انہوں نے اسکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمل سے امت مسلمہ کے اتحاد پر اثر پڑے گا۔ سعودی حکومت فوری طور پر علامہ وجدانی کو رہا کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لئے فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ کرے اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ وجدانی کی سعودی میں بلاجواز گرفتاری قابل مذمت ہے، علامہ ظفر عباس شمسی
  • وفاق و صوبائی حکومتیں ناکام ہو چکیں، اپوزیشن کا کوئی باضابطہ اتحاد نہیں: فضل الرحمن
  • این اے 18ہری پور میں انتخابی دھاندلی کا معاملہ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • اڈیالہ جیل پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: ملک احمد خان
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے‘ عمرایوب
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کی پیٹھ پر وار کر رہے ہیں۔ عمر ایوب
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، عمر ایوب
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے: عمر ایوب
  • پنجاب میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے: ملک احمد خان بھچر
  • اپوزیشن اور قوم پرست جماعتیں عوام میں اضطراب نہ پھیلائیں‘چولستان کینال منصوبے پر کاپچھلے سال سے رکا ہوا ہے.مرادعلی شاہ