بھارت کے دو بلے باز ہربھجن سنگھ سے ڈرتے ہیں، آف اسپنر کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
بھارت کے سابق آف اسپنر ہربھجن سنگھ نے انکشاف کیا ہے کہ ابھیشیک شرما اور شبھمن گِل ان سے ڈرتے ہیں۔
ہربھجن سنگھ نے اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ابھیشیک شرما اور شبھمن گِل نے ڈیبیو ان کی زیرِ کپتانی کیا۔ جب وہ کپتان تھے تو انہوں نے ان دونوں کو رانجی ٹرافی میں شامل کرنے کے لیے کہا۔ وہ ان کی ترقی دیکھ کر بہت خوش ہیں۔ دونوں ان کے ساتھ زیادہ مذاق نہیں کرتے نہیں، معلوم نہیں وہ کیوں ڈرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں ابھیشیک شرما تسلسل کے ساتھ بولنگ کرے۔ اس کی سیم پوزیشن اچھی ہے، اس کے اندر ایک اچھے بائیں ہاتھ کے اسپنر کی تمام خوبیاں ہیں۔
ہربھجن سنگھ کا اپنے یوٹیوب چینل پر کہنا تھا کہ یہ بھارتی ٹیم 2026 ٹی 20 ورلڈ کپ میں جانے کے لیے تیار ہے۔ انڈیا نے انگلینڈ کو دونوں طرح یعنی ہدف کا دفاع اور تعاقب کرتے ہوئے شکست دی۔ ہمارے پاس ایسے کھلاڑی ہیں جو مخالف ٹیم کی کمر توڑ سکتے ہیں۔
واضح رہے انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز کے آخری میچ میں ابھیشیک شرما نے دھواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے 54 گیندوں پر 135 رنز اسکور کیے تھے۔ بھارت نے سیریز 1-4 سے اپنے نام کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ابھیشیک شرما ہربھجن سنگھ
پڑھیں:
سیاست سہیل آفریدی کا حق، اپنے صوبے کے معاملات دیکھنا بھی ان کی ذمہ داری: عطا تارڑ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو تعاون کی پیشکش کی۔ سیاست کرنا آپ کا حق ہے۔ لیکن خیبر پی کے کے معاملات کو دیکھنا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔ صرف بیانات دینے سے بات نہیں بنتی ہے۔ سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے۔ سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے کیلئے بات چیت ہونی چاہیئے۔ مشرف زیدی کی وزیر اعظم کے ترجمان برائے غیر ملکی میڈیا تعیناتی ہماری ٹیم میں بہترین اضافہ ہے۔ پاکستان کا بیانیہ مزید بلندیوں تک پہنچے گا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مشترکہ نگرانی اور توثیق کے نظام کے قیام کے بعد اب یہ ذمہ داری کابل پر عائد ہوگی کہ وہ ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے، جو افغان سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان پر حملے کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ اطلاعات نے استنبول میں زیرِ بحث نگرانی کے نظام سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ دنوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے گا اور مشترکہ نظام کے طریقہ کار پر بات چیت ہوگی۔