اسرائیلی جارحیت جاری، حملوں میں مزید 2 فلسطینی شہید، 23 گھر تباہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
غزہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کا مغربی کنارے میں جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔
عرب میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں ایک نوجوان اور معمر شخص کو شہید کردیا جبکہ جنین کیمپ میں 23 گھروں کو دھماکے سے تباہ کردیا، دھماکوں سے جنین کے سرکاری ہسپتال کوبھی شدید نقصان پہنچا۔
میڈیا ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد مغربی کنارے میں اب تک صیہونی فورسز کے حملوں میں 27 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اسرائیلی فوج نے جنین آپریشن میں 15 ہزار فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کردیا۔ دوسری جانب حماس کا اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں پر ردعمل میں کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں گھروں کو تباہ کرنا جنگ جاری رکھنے کا ثبوت ہے، اسرائیل کی بڑھتی کارروائیاں مجرمانہ اقدام کی عکاسی کرتی ہیں نیز عالمی برادری کی خاموشی اسرائیلی جنگی جرائم کو جاری رکھنے کا جواز فراہم کررہی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل کی عالمی فوجداری عدالت سے نیتن یاہو کے وارنٹ واپس لینے کی درخواست
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 12 مئی ۔2025 )اسرائیل نے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے ججوں سے درخواست کی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع کے خلاف جاری کیے گئے گرفتاری کے وارنٹس کو واپس لے لیں”الجزیرہ “کے مطابق آئی سی سی غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے دائرہ اختیار کے چیلنجز کا جائزہ لے رہی ہے.(جاری ہے)
آئی سی سی کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ استغاثہ کو فلسطینی علاقوں میں ظلم و ستم اور جنگی جرائم کی تفتیش معطل کرنے کا حکم دے یہ دستاویزات 9 مئی 2025 کی ہیں اور اسرائیلی نائب اٹارنی جنرل گیلاد نوا کے دستخط شدہ ہیں. آئی سی سی نے گزشتہ سال 21 نومبر کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ حماس کے رہنما ابراہیم المصرری کے لیے غزہ کے تنازع میں مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے آئی سی سی نے فروری میں کہا تھا کہ ججوں نے محمد دیف کے انتقال کی مصدقہ خبر کے بعد گرفتاری کے وارنٹ کو واپس لے لیا ہے.