data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کاکہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف تنقید دن بدن بڑھ رہی ہے اور بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ انقرہ ہر عالمی فورم پر فلسطین کے حق میں آواز بلند کرتا رہے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ترک صدر نے صدارتی محل میں اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسرائیل امن کو سبوتاژ کر رہا ہے اور غزہ میں جاری کارروائی نسل کشی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جس سے نہ صرف فلسطین بلکہ خطے کے امن و استحکام کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے۔

رجب طیب ایردوان نے واضح کیا کہ ترکیہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت ہر پلیٹ فارم پر فلسطین کی آواز بنے گا، غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی بحران کے خاتمے کو ہم اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں۔

انہوں نے قطر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے خطے کے دیگر ممالک اور امن عمل کو بھی متاثر کیا ہے، اسلامی دنیا اسرائیل کے خلاف یک آواز ہے اور اس مشکل وقت میں فلسطینی قیادت کو بھی متحد ہونا ہوگا تاکہ دنیا بھر میں ان کا موقف زیادہ مؤثر انداز میں پیش ہو سکے۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فلسطینی عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور دیا۔

خیال رہےکہ  ترکیہ ماضی میں بھی فلسطینی عوام کی حمایت میں نمایاں اقدامات کرتا رہا ہے، جن میں 2010ء کا غزہ فلوٹیلا واقعہ بھی شامل ہے جب اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے قافلے پر حملہ کر کے کئی ترک شہریوں کو شہید کر دیا تھا، اسی طرح ترکیہ نے بارہا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ کو امداد فراہم کی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی برادری میں آواز بلند کی۔

موجودہ صورتحال میں غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بدستور بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید

اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں 7 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں فضائی کارروائیاں کیں، جن میں 3 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق مغربی علاقے میں تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں برآمد ہوئیں، جبکہ خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اب تک 68 ہزار 858 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔

ادھر لبنان میں بھی سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ صیہونی فوج نے جنوبی لبنان میں ایک کار کو ڈرون سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوئے۔

عالمی مبصرین کے مطابق اسرائیلی کارروائیاں سیز فائر معاہدے کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار