صدر مملکت آصف علی زرداری 4 روزہ دورے پرکل چین جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کل چار روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ ہوں گے انہیں چینی ہم منصب نے دورے کی دعوت دی تھی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کل سے 8 فروری تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔ انہیں چینی ہم منصب ژی جن پنگ نے چین آنے کی دعوت دی تھی۔
صدر مملکت اس دورے کے دوران چینی ہم منصب اور وزیر اعظم سمیت ودیگر قیادت سے ملاقاتیں کرینگے۔ ان ملاقاتوں میں پاکستان اور چین تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
صدر مملکت کے ہمراہ اعلی سطح کے وفد وفد میں بلال بھٹو زرداری ،خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری ، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ ، وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی ،وزیر داخلہ محسن نقوی شامل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری چینی صدر شی چنگ پنگ سے ملاقات کریں گے اور 5 نومبر کو شنگھائی عالمی نمائش میں بھی شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق چینی قیادت سے ملاقاتوں میں سی پیک فیز 2، پاک چین تعلقات ،علاقائی و عالمی سلامتی سمیت دیگر باہمی امور پر پر مشاورت ہو گی جبکہ،بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو چین کے سرمائی گیمز مقابلے دیکھنے بھی جائیں گے۔
اس دورے کے دوران ہونے والی ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی وتجارتی تعاون، انسداد دہشتگردی، سیکیورٹی تعاون کے معاملات زیر غور آئیں گے جب کہ چین کے سی پیک اور مستقبل کے روابط کے منصوبوں پر توجہ دی جائے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان عالمی اور علاقائی جغرافیائی سیاسی صورتحال اور کثیر الجہتی فورمز پر تعاون پر ببھی غور کیا جائے گا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اس دورے کے دوران صدر آصف زرداری ہربن 9 ویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کرینگے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: صف علی زرداری صدر مملکت ا کے مطابق
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں کون کونسے سربراہانِ مملکت شرکت کریں گے؟
کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس خورخے ماریو برگولیو کی آخری رسومات میں تقریباً 130 غیر ملکی وفود نے اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے جن میں 50 سربراہانِ مملکت اور 10 حکمراں بادشاہ شامل ہیں۔
درج ذیل سربراہان روم میں منعقدہ پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
اقوامِ متحدہ: سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس
یورپی یونین: یورپی یونین کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین اور یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا
امریکا: صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ
ارجنٹینا: صدر ہاویئر میلی
برازیل: صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا اور ان کی اہلیہ جانجا
ہونڈوراس: صدر زیومارا کاسترو
آسٹریا: چانسلر کرسچن اسٹاک
بیلجیئم: شاہ فلپ، ملکہ میتھلڈ اور وزیرِ اعظم بارٹ ڈی ویور
بلغاریہ: وزیرِ اعظم روزین جیلیازکوف
کروشیا: صدر زوران میلانوویچ اور وزیرِ اعظم آندریج پلینکوویچ
جمہوریہ چیک: وزیرِ اعظم پیٹر فیالا
ڈنمارک: کوئن میری
ایسٹونیا: صدر الار کریس
فِن لینڈ: صدر الیگزینڈر اسٹب
فرانس: صدر ایمانوئل میکرون
جرمنی: صدر فرینک والٹر اسٹین میئر، سبکدوش ہونے والے چانسلر اولاف شولز
یونان: وزیرِ اعظم کیریاکوس میٹسوٹاکس
ہنگری: صدر تماس سلیوک اور وزیرِ اعظم وکٹر اوربان
آئر لینڈ: صدر مائیکل ہگنس اور ان کی اہلیہ سبینا کے علاوہ وزیرِ اعظم مائیکل مارٹن
کوسوو: صدر وجوسا عثمانی
لیٹویا: صدر ایڈگرس رنکیویچس
لتھوانیا: صدر گیتاناس نوسیدا
مالڈووا: صدر مایا سینڈو
موناکو: شہزادہ البرٹ دوم اور شہزادی شرلین
نیدر لینڈز: وزیر اعظم ڈک شوف، وزیرِ خارجہ کیسپر ویلڈکیمپ
شمالی مقدونیہ: صدر گورڈانا سلجانوسکا ڈیوکووا
ناروے: شہزادہ ہاکون، شہزادی میٹ مارٹ اور وزیرِ خارجہ ایسپن بارتھ ایڈ
پولینڈ: صدر اندرزیج ڈوڈا اور ان کی اہلیہ
پرتگال: صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوزا اور وزیرِ اعظم لوئس مونٹی نیگرو
رومانیہ: عبوری صدر ایلی بولوجان
روس: وزیرِ ثقافت اولگا لیوبیمووا
سلوواکیہ: صدر پیٹر پیلیگرینی
سلووینیا: صدر نتاشا پیرک موسر اور وزیرِ اعظم رابرٹ گولوب
اسپین: شاہ فلپ ششم اور ملکہ لیٹیزیا
سوئیڈن: شاہ کارل گسٹاف اور ان کی اہلیہ ملکہ سلویا، وزیرِ اعظم الف کرسٹرسن
یوکرین: صدر ولودیمیر زیلنسکی اور ان کی اہلیہ اولینا زیلنسکا
برطانیہ: شاہ چارلس سوم، شہزادہ ولیم اور وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر
اسرائیل: ہولی سی کے سفیر یارون سائیڈ مین
کیپ وردے: صدر جوزے ماریا نیویس
وسطی افریقی جمہوریہ: صدر فاسٹن آرچینج تواڈیرا
بھارت: صدر دروپدی مرمو
فلپائن: صدر فرڈینینڈ مارکوس اور خاتونِ اوّل لیزا مارکوس
Post Views: 1