ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی احتجاج کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے پی ٹی آئی کے نومبر 2024 کے احتجاج کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایچ آر سی پی کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے دعووں کے برعکس 26 نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج میں جانی نقصان ہوا تھا۔ رپورٹ کے مطابق، مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک اعلیٰ سطحی فیکٹ فائنڈنگ مشن نے ریاستی نمائندوں، پی ٹی آئی قیادت، موقع پر موجود رپورٹرز اور متاثرین کے اہل خانہ کی شہادتیں قلمبند کیں۔ مشن کو ہسپتال انتظامیہ اور پولیس پر شدید تشویش ہے کہ انہوں نے متاثرین کی لاشوں کو اپنی تحویل میں رکھا اور معلومات چھپانے کی کوشش کی۔ ایچ آر سی پی نے ہسپتال انتظامیہ کے عدم تعاون اور اطلاعات کی چھپائی پر بھی شدید ردعمل دیا ہے۔
مزیدپڑھیں:ہمیں خوش کرنے کے لئے محکمےغلط اعداد و شمار دیتے ہیں، علی امین گنڈاپور
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"