سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان گرین ہائیڈرون کے شعبے میں مفاہمت
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان گرین ہائیڈروجن بریج کے سلسلے میں ایک مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے ۔ اس کا مقصد سعودی عرب میں گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا پیدا کر کے اسے یورپ برآمد کرنا ہے۔یاد داشت پر سعودی کمپنی ایکوا پاور اور جرمن کمپنی سیفی نے دستخط کیے۔ دونوں کمپنیاں مشترکہ منصوبوں کو ترقی دیں گی،جس کے نتیجے میں 2030 ء تک سعودی عرب سالانہ 2 لاکھ ٹن گرین ہائیڈروجن یورپ کو برآمد کرے گا۔ایکوا پاور کمپنی گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا کی پیداوار پر توجہ دے گی،جب کہ سیفی کمپنی شریک سرمایہ کار اور اہم خریدار کے طور پر کام کرے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گرین ہائیڈروجن
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں
ایس آئی ایف سی کی جامع حکمت عملی کے مثبت اثرات آنے شروع ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی معروف انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی نے فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری مکمل کر لی ہے۔
زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈکی نجکاری سے کسانوں کو جدید، تیز ، شفاف اور مؤثر مالی خدمات کی فراہمی ممکن ہوسکےگی جبکہ بی وائی ڈی (بِلڈ یور ڈریمز) کا پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے مقامی کمپنیوں سے اشتراک ہوا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کی طرف سرمایہ کاروں کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مزید برآں رواں سال گرین ٹورازم پرائیویٹ لمیٹڈ کےتحت گرین پاک لگون گڈانی اور گرین پاک ریورفرنٹ ناران کا باضابطہ افتتاح کیا گیا۔
پاکستان میں ماحول دوست سیاحت کو نئی جہت، گرین ٹورزم منصوبوں کی رفتار میں نمایاں تیزی آئی ہے جبکہ ایس آئی ایف سی کے ترجیحی منصوبے ملکی معیشت میں بہتری کیلئے مسلسل کوشاں ہیں۔