احتجاج اور جلاو گھیراؤ؛ پی ٹی آئی کارکنان پر فرد جرم کی کارروائی موخر
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی کارکنان پر احتجاج اور جلاو گھیراؤ کی دفعات کے تحت درج مقدم میں انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے ملزمان پورے نہ ہونے پر فرد جرم کی کارروائی موخر کر دی۔
انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہرعباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں موجود ملزمان کی حاضری کے بعد کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔
ملزمان کی جانب سے سردار محمد مصروف خان، علی بخاری ایڈووکیٹ اور آمنہ علی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
کیس کی آئندہ سماعت 12 فروری کو ہوگی۔ ملزمان کے خلاف تھانہ تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: 9 مئی کیس میں 10 سال قید کی سزا پانے والے پی ٹی آئی کے 4 کارکن بری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کیس میں 10 سال قید کی سزا پانے والے پی ٹی آئی کے 4 کارکنوں کو بری کردیا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں سہیل، اکرم، شاہ زیب اور میرا خان کو انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے کیس میں سزا سنائی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان اور جسٹس خادم سومرو پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد چاروں کارکنوں کو بری کر کے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تھانہ شادمان کو جلانے سمیت 4 مقدمات: 3 گواہوں کا بیان ریکارڈلاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے تھانہ شادمان کو جلانے سمیت 4 مقدمات کی سماعت کی جس کے دوران پراسیکیوشن کے 3 گواہوں نے 1 مقدمے میں بیان ریکارڈ کرایا۔
وکیل صفائی کے مطابق استغاثہ کے 9 میں سے صرف ایک گواہ نے ملزمان کی شناخت کی۔ استغاثہ کے وکیل نے شواہد پیش کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے وقت طلب کیا۔
ججز نے ریمارکس دیے کہ اگر وقت لینا تھا تو کیس کے شروع میں بتا دیتے، اب تمام دلائل سن چکے ہیں۔ کسی کی میڈیکولیگل رپورٹ نہیں ہے، کوئی زخمی موجود نہیں۔ استغاثہ ملزمان کی جائے وقوعہ پر موجودگی تو ثابت کرے۔ عدالت شناخت پریڈ کی بنیاد پر سزا نہیں دے سکتی۔