یوم یکجہتی کشمیر پرعام تعطیل، اسٹیٹ بینک بھی بند رہے گا، اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسٹیٹ بینک، اسٹیٹ بینکنگ سروسز آف پاکستان سمیت تمام شیڈولڈ بینک اور مالیاتی ادارے یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں عام تعطیل کے باعث کل مکمل طور پر بند رہیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ کے مطابق بدھ 5 فروری 2025 کو یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر عام تعطیل کی بنا پر بند رہےگا۔
یہ بھی پڑھیں: 5 فروری کو یومِ یکجہتیٔ کشمیر کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان
مالیاتی اداروں میں کسی قسم کا کوئی مالیاتی لین دین یا معاشی کاروبار نہیں ہو گا، اس ضمن میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے باضابطہ سرکلر بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے رواں برس کے آغاز پر سال بھر کی تعطیلات کا کلینڈر جاری کیا تھا جس کے مطابق 5 فروری کو وفاقی تعطیل بھی ہوگی جس کے باعث ملک بھر میں تمام سرکاری و نیم سرکاری ادارے بند رہیں گے۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان
اس کے ساتھ ساتھ کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے اور بازار بھی بند رہیں گے۔
اس ضمن میں گزشتہ ہفتے سندھ حکومت نے بھی 5 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کیا تھا، سندھ حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 5 فروری کو یوم یکہجتی کشمیر کے موقع پر ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی عام تعطیل ہوگی، جہاں سرکاری اور نیم سرکاری ادارے بند رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک بینک تعطیل سندھ یوم یکجہتی کشمیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک تعطیل یوم یکجہتی کشمیر یوم یکجہتی کشمیر کشمیر کے موقع پر اسٹیٹ بینک عام تعطیل فروری کو رہیں گے ملک بھر
پڑھیں:
ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی و انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری
دوحہ:۔ صدر ملکت آصف علی زرداری نے مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور د یتے ہوئے کہا ہے کہ غربت کے تمام مظاہر کو ختم کرنا، مکمل اور بامقصد روزگار کو فروغ دینا اور سب کے لیے باعزت کام کے مواقع فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
دوحہ میں منعقدہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کے حوالے سے ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ عالمی ادارے جامع اور جوابدہ ہوں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پالیسی سازی میں عوام کو مرکز میں رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے جبکہ ہمارا جامع اور پائیدار ترقی کا وژن دوحہ اعلامیے کی روح کے عین مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نمایاں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اب تک 90 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد، صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کر چکا ہے، یہ تاریخی پروگرام دنیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے اور اس نے لاکھوں زندگیاں بدل دی ہیں۔
صدر پاکستان نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) ہماری ترجیحات میں شامل ہیں جب کہ پاکستان کا ہدف شرحِ خواندگی کو 90 فیصد تک بڑھانا اور ہر بچے کو اسکول میں یقینی طور پر داخل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور آئندہ 5 سال میں ہر بچے کے اسکول میں داخلے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پائیدار اور مزاحمتی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ ترقی سبز، جامع اور دیرپا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب ایک نئے خطرے کا سامنا ہے جو پانی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کی صورت میں ہے، مخالف فریق کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، تاہم اس طرح کے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہوں گے۔
صدر آصف علی زرداری نے آخر میں فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔