زرعی ٹیکس وقت کا تقاضا، چاروں صوبوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا: وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زرعی ٹیکس وقت کا تقاضا ہے، چاروں صوبوں نے وفاق کے ساتھ مل کر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور فیصلے کئے۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو چکا ہے، ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، جمروت میں پولیو ٹیم پر حملہ افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، سکیورٹی فورسز نے بہادری سے لڑتے ہوئے 23 خوارج کو جہنم واصل کیا، خوارج سے لڑتے ہوئے 18 جوان جام شہادت نوش کر گئے، بلوچستان میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے زخمی سکیورٹی اہلکاروں کی عیادت کی، زخمی جوانوں سے ملاقات کی تو ان کے حوصلے بلند تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ جوانوں کے ملک کی خاطر قربانی کے جذبے اور غیر متزلزل عزم کی پوری قوم معترف ہے، ملک وقوم کیلئے قربانیاں دینے والے قوم کے ہیروز ہیں، افواج پاکستان اور عوام دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کیلئے شانہ بشانہ ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ نئے سال کے آغاز پر مہنگائی کی شرح مزید کم ہوئی، جنوری 2025 میں مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ ہونے کا خیرمقدم کرتے ہیں، سال 2024 کے آغاز میں مہنگائی کی شرح 28.

73 فیصد تھی، دسمبر 2024 میں مہنگائی 4.1 فیصد تک کم ہوئی، جنوری 2025 میں مہنگائی کی شرح مزید کم ہو کر 2.5 فیصد پر آ چکی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح کا بتدریج کم ہونا انتہائی خوش آئند ہے، اشیائے خورونوش کے نرخوں میں کمی سے عام آدمی کو ریلیف مل رہا ہے، پاکستان معاشی استحکام کے بعد اب معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر کل قومی جذبے کے ساتھ منایا جائے گا، پورا پاکستان مقبوضہ کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گا، آزادی کی تحریک میں ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پاکستان کا برادر ملک ہے، سعودی عرب کے خصوصی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، سعودی عرب نے تیل درآمد پر ایک سال کیلئے 1.2 ارب ڈالر مؤخر ادائیگی کی سہولت فراہم کی، مؤخر ادائیگی کی سہولت کیلئے سعودی عرب کے مشکور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی فنڈ کے ساتھ مانسہرہ میں واٹر سپلائی سکیم کیلئے 4 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے منصوبے پر دستخط ہوئے، پاکستان اور سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے درمیان مختلف شعبوں میں سمجھوتے خوش آئند ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ زرعی ٹیکس صوبہ سندھ اور بلوچستان نے منظور کر لیا ہے، زرعی ٹیکس وقت کا تقاضا ہے جس کا دائرہ کار صوبوں تک پھیلایا جائے گا، چاروں صوبوں نے وفاق کے ساتھ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور فیصلے کئے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ رمضان کی آمد آمد ہے، وزارت فوڈ سکیورٹی کو ذمہ داری دی ہے، رواں سال ماہ صیام میں یوٹیلیٹی سٹور کے بغیر رمضان پیکیج لائیں گے تاکہ کرپشن نہ ہو، کہا تھا اب یہ معاملہ یوٹیلیٹی سٹورز کے ساتھ نہیں چل سکتا، پچھلے رمضان میں بے پناہ شکایات تھیں، اب چند یوٹیلیٹی سٹورز ہی رمضان پیکیج لائیں گے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ذمہ داری کا مظاہرہ کیا زرعی ٹیکس وقت کا تقاضا چاروں صوبوں نے

پڑھیں:

سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف سے فضل الرحمن نے ملاقات کی۔ ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے حالیہ قانون سازی سمیت دیگر تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے مولانا کو افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز سٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی۔ شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس  اجلاس میں بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جا رہی ہیں۔ اجلاس کو خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کمیٹی کو ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ کمیٹی میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کیلئے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و مؤثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کے حوالے سے افسروں کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے لائحہ عمل بھی سفارشات کا حصہ ہو۔ ایسی سفارشات مرتب کی جائیں جو پائیدار نظام کی بنیاد بنیں۔ گورننس کی بہتری اور سول سروسز کو عصری تقاضوں سے متواتر ہم آہنگ کرنے کا مستقل نظام قائم کریں۔ سول سروسز میں عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے اور اس کا معاون بنانے کیلئے اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ دوسری جانب  پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان معیشت کے اہم شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم  سے عالمی بینک کے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان کے ریجنل نائب صدر عثمان ڈیون نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری پر عالمی بینک، خصوصاً عالمی بینک کے صدر اجے بنگا اور پاکستان کیلئے عالمی بینک کے سابق کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسین کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ملکی ترقی کی ترجیحات بالخصوص توانائی، انسانی وسائل، موسمیاتی تبدیلی اور گورننس اصلاحات کے شعبوں میں CPF کے سٹرٹیجک کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک کی مدد پاکستان کی ترقی میں اہم ہے اور دونوں اداروں کے درمیان تعاون مزید مضبوط ہوگا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے جیسے اہم بین الاقوامی معاہدے کو نقصان پہنچانے کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی روشنی میں پاکستان کے جائز مؤقف کیلئے عالمی بینک کی اصولی حمایت کو سراہا۔ شہباز شریف نے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے پرعزم ہے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور علاقائی امن کی کوشش کرے گا۔ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران عالمی بینک کی بروقت اور فراخدلانہ مدد کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عالمی بینک کی مدد نے پاکستان کو فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور تعمیر نو کے اقدامات کے آغاز میں مدد فراہم کی۔ عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر عثمان ڈیون نے اس دوران وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کی معیشت کے اہم شعبوں میں مزید تعاون کے لیے عالمی بینک کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی میکرو اکنامک بحالی کی تعریف کی اور کہا کہ موجودہ حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے اور  شہباز شریف کی قیادت نے پاکستان کو مالیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کی جانب گامزن کیا ہے۔ ملاقات کے اختتام پر حکومت پاکستان اور ورلڈ بینک کی جانب سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف کے حصول اور پاکستان کے عوام کیلئے ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کیلئے آنے والے سالوں میں دونوں کے مابین تعاون کو مزید مضبوط بنانے کیلئے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا۔ عثمان ڈیون نے پاکستان کے دورے کے دوران پرتپاک مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کی جاری میکرو اکنامک بحالی کی تعریف کی اور ملک کو مالیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف لے جانے پر وزیراعظم کی حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر موجودہ انتظامیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تعریف کی جس میں وزیراعظم شہباز شریف کی مضبوط قیادت کو ادارہ جاتی  اصلاحات کو آگے بڑھانے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور جامع اقتصادی ترقی کو فرورغ دینے میں اہم قرار دیا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا کہ نظام تعلیم میں جدت لانا، ملک کے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے آراستہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سنٹانا ایجوکیشن (Cintana Education) کے بانی اور چیئرمین ڈگ بیکر (Doug Becker) کی قیادت میں ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعظم  نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کو عالمی معیار کے مطابق لانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے۔ شعبہ تعلیم کے حوالے سے تمام حکومتی پالیسیاں ملک کے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہیں۔ ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی تعمیر ہمارے لیے انتہائی اہم سنگ میل ہے۔ ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے تعمیر شدہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں ملکی نوجوانوں کو عالمی سطح پر مسابقتی بنیاد پر کام کرنے کے لیے تربیت دی جائے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمشن میں اصلاحات  کے بعد متعدد اصلاحات کی ہیں۔  نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کو مزید موثر اور کارآمد بنایا گیا ہے۔  پیشہ ورانہ تربیت کے شعبے میں جدت لانے کے لیے نیوٹیک ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی تعاون کرے۔ ڈگ بیکر نے کہا کہ ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی پاکستان کے شعبہ تعلیم میں جدت لانے کے لیے وسائل اور سہولیات فراہم کرے گی۔ وزیراعظم نے رواں سال آپریشنلائز ہونے والے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی یادگاری تختی کی نقاب کشائی کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ ہوا، شہباز شریف نے فضل الرحمن کی سربراہی میں قبائلی عمائدین کا خیر مقدم کیا۔ خیبر پی کے کے ضم اضلاع کے قبائلی عمائدین نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں ضم اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور تعمیر و ترقی پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کیا۔ قبائلی عمائدین نے کوٹہ بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے۔ آپ کا تعلق ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں۔ قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ضم اضلاع میں امن وامان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ سکیورٹی فورسز اور پولیس دہشتگردوں کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں۔ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا۔ ضم اضلاع کے نوجوانوں کو تعلیم، صحت، ہنر، روزگار کے بہترین مواقع کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے ضم اضلاع کے مسائل پر قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کی۔ قبائلی وفد نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کی ٹرمپ سے دوستی کھوکھلی نکلی،بھارتی وزیراعظم پراپوزیشن کا طنز
  • ڈیجیٹل معیشت کی طرف قدم: وزیراعظم نے ایف بی آر میں ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیدی
  • ٹیکس بیس میں اضافے اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے سے ہی عام آدمی کیلئے ٹیکس میں کمی کے ہدف کا حصول ممکن ہوگا،ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • سکلز ایمپیکٹ بانڈ کی منظوری، جدید ماڈل نوجوانوں کیلئے نجی سرمایہ کاری لائے گا: وزیراعظم
  • پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے، اسحاق ڈار
  • ٹیکس گزاروں کیلئے اچھی خبر
  • سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی
  • وزیراعظم سے ریجنل نائب صدر عالمی بینک کی ملاقات، تعاون کے فروغ پر اتفاق
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم