سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد بھارت سے بہت زیادہ ہے۔

کراچی کی نجی یونیورسٹی سے خطاب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سسٹم آف گورننس فیل ہوچکا، ملتان سکھر، لاہور اسلام آباد موٹروے بن جاتی ہے، سندھ تک آتے آتے پیسا ختم ہو جاتا ہے۔

ہمارا نظام حکمرانی فیل ہوچکا، بجلی پر61 فیصد ٹیکس ہے، مفتاح اسماعیل

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہمارا نظام حکمرانی فیل ہوچکا ہے، ملک میں 2 کروڑ بچے اسکول نہیں جاسکتے۔

انہوں نے کہا کہ کل تک شہباز شریف پیکا قوانین کے خلاف اور عمران خان حامی تھے، آج سب الٹ ہوگیا۔

سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بھارت میں 11 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ پاکستان میں 2 کروڑ 65 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایا کار پاکستانیوں کو مال فروخت کرنے کےلیے آتا ہے، فارن انویسٹمنٹ کو بھول جائیں۔

مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ پہلے مقامی سرمایا کاروں سے سرمایا کاری کروائیں، ایسا بیرونی سرمایا کار ہو جو یہاں مال بنا کر ایکسپورٹ کرے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل نے اسکول سے باہر پاکستان میں نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش

اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے محض شک کی بنیاد پر کسی شخص کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش کر دی جبکہ وزیر مملکت کے مطابق کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیےکمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں ایناملیز اور ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم پر غور کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔

اجلاس میں ممبر ایف بی آر حامد عتیق سرور نے انکشاف کیا کہ دو سال میں دو ہزار 210 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے کی کوشش ہوئی۔

ایف بی آر ممبر آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ بغیر ثبوت کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جائے گا بزنس اور تاجر طبقے کے ساتھ مشاورت سے مسئلے کا حل نکالیں گے، قانون کا غلط استعمال کرنے والے افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ہدف نہیں، کسی کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔

وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہارون اختر خان کی زیر صدارت کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ٹیکس دہندہ کو نہ ہراساں کیا جائے گا نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی ہدایت ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل کو حل کیا جائے ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، ان کے سارے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نشونما پروگرام میں 97 ارب روپے کی تقسیم، مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو مبینہ طور پر ٹھیکہ دیے جانے کا انکشاف
  • سستے گھروں کی تعمیر کے لیے  سکیم کی منظوری   
  • الہیٰ خزانہ۔۔۔ ظلم کے تقدّس کے خلاف معاصر عہد کا ایک وصیّت نامہ(1)
  • پاکستان میں مون سون بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد 266 تک پہنچ گئی، آدھے سے زیادہ بچے شامل
  • امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟
  • مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں کے ٹھیکے،سینیٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، وفاقی وزیرنے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
  • خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل
  • راجستھان میں اسکول کی عمارت گرنے سے 4 بچے جاں بحق، 40 ملبے تلے دب گئے
  • پاکستان میں حاملہ خواتین کی شرح اموات دیگر اسلامی ممالک سے زیادہ ہے، پاپولیشن کونسل
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش