سعودی عرب اور بھارت معدنیاتی شعبے میں تعاون پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
نئی دہلی: سعودی عرب اور بھارتی عہدے دار مذاکرات کررہے ہیں
نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب اور بھارت نے معدنیات کے اہم شعبے میں تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔بھارت میں کوئلے اور کانوں کے وزیر جی کشن ریڈی اور ان کے سعودی ہم منصب بندر الخوریف کی سربراہی میں دونوں ممالک کے وفود نے نئی دہلی میں ملاقات کی،جس میں معدنیات کے شعبے میںسرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق مودی سرکار سبز توانائی کی منتقلی کو تیز کرنا چاہتی ہے۔ اس سلسلے میںدونوں ممالک کے درمیان اہم معدنیات کے معاہدوںمیں پیش رفت ہوئی،جن میں لیتھیم، تانبا اور صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز کے لیے درکار خام مال شام ہے۔ یہ اشیا پون چکی، الیکٹرک گاڑیوں، بیٹری کی تیاری اور مصنوعی ذہانت کے نظام کو تیار کرنے میں استعمال ہوتی ہیں۔ اس موقع پر بھارتی وزیرجی کشن ریڈی کا کہنا تھا کہ بھارت اور سعودی عرب معدنیات کے اہم شعبے میں تعاون کو گہرا کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: معدنیات کے
پڑھیں:
نئی دہلی: کرائے کے مکان میں خیالی ملک کا جعلی سفارتخانہ چلانے والا ملزم گرفتار
بھارت میں پولیس نے نئی دہلی کے قریب ایک کرائے کے مکان سے خیالی ملک کا جعلی سفارت خانہ چلانے والے شخص کو گرفتار کرلیا، ملزم پر لوگوں کو بیرون ملک ملازمتوں کا جھانسہ دے کر ان سے رقم بٹورنے کا بھی الزام ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ 47 سالہ ہرش وردھن جین ’ویسٹ آرکٹیکا کے غیر قانونی سفارت خانے‘ کو غازی آباد، اتر پردیش میں ایک کرائے کے مکان سے چلا رہا تھا، جو دارالحکومت دہلی سے متصل ہے۔
جین نے مبینہ طور پر خود کو ’ویسٹ آرکٹیکا، سابورگا، پولویہ، لوڈونیا‘ جیسے خیالی ممالک کا سفیر ظاہر کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جعلی سفارتی نمبر پلیٹوں والی گاڑیاں استعمال کرتا تھا اور بھارتی رہنماؤں کے ساتھ اپنی تصاویر میں ترمیم کر کے انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کرتا تھا تاکہ اپنی ساکھ کو مضبوط کر سکے۔
پولیس کے مطابق اس کی اہم سرگرمیوں میں غیر ملکی کمپنیوں اور افراد کو ملازمت دلوانے کے لیے بروکری کرنا، اور شیل کمپنیوں کے ذریعے حوالہ کے ذریعے رقوم کی ترسیل شامل تھیں۔
اس پر منی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے۔
جین کی جائیداد پر چھاپے کے دوران پولیس نے 53 ہزار 500 امریکی ڈالر نقد، جعلی پاسپورٹس اور وزارت خارجہ کی جعلی مہر والی دستاویزات برآمد کیں۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ جین یا اس کے نمائندوں سے رابطہ نہیں کر سکی۔
ویسٹ آرکٹیکا (جس کا ذکر پولیس نے ان ممالک میں سے ایک کے طور پر کیا، جن کی نمائندگی جین نے کی ہے) امریکی رجسٹرڈ غیر منافع بخش تنظیم ہے، جو مغربی انٹارکٹیکا کے وسیع، شاندار اور سنسان علاقے کے مطالعے اور تحفظ کے لیے وقف ہے۔
اپنے ایک بیان میں تنظیم نے کہا کہ جین نے فیاضی سے عطیہ دینے کے بعد خود کو بھارت میں ویسٹ آرکٹیکا کا اعزازی قونصل مقرر کروایا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسے کبھی بھی سفیر کا عہدہ یا اختیار نہیں دیا گیا تھا۔
Post Views: 4