فیفا کلب ورلڈ کپ میں پہلی بارپاکستانی پلیئر کی شمولیت
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
آکلینڈ(اسپورٹس ڈیسک )فیفا کلب ورلڈ کپ میں پہلی بار پاکستانی پلیئر کی شمولیت یقینی ہوگئی۔پاکستان سے تعلق رکھنے والے فٹبالر حارث زیب کا نیوزی لینڈ کے کلب “آکلینڈ سٹی” سے معاہدہ ہوگیا۔آکلینڈ سٹی اس سال ہونے والے فیفا کلب ورلڈ کپ میں حصہ لے گا۔ آکلینڈ سٹی نے اوشیانا چیمپئنز لیگ جیت کر فیفا کلب ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کیا تھا۔فیفا کلب ورلڈ کپ میں آکلینڈ کا مقابلہ جرمن کلب بائرن میونخ، ارجنٹائن کے بوکا جونیئر اور پرتگال کے کلب بینفیکا سے مقابلہ ہوگا۔حارث زیب نے آکلینڈ سٹی کے ساتھ پری سیزن ٹریننگ شروع کردی ہے۔23 سالہ حارث زیب کو 2023 کے چار ملکی ٹورنامنٹ کیلئے پاکستاں ٹیم میں بلایا گیا تھا۔انجری کی وجہ سے حارث زیب ماریشس میں ہونے والا ایونٹ نہیں کھیل سکے تھے۔2001 میں نیوزی لینڈ میں پیدا ہونے والے حارث پاکستان اور نیوزی لینڈ کی شہریت رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آکلینڈ سٹی
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ
حکومت پنجاب نے تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسلحہ لائسنسنگ میں اختیارات کی تبدیلی اور سخت سزاؤں، جرمانوں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اسلحہ کے غیر قانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے بل پنجاب اسمبلی پہنچ گیا۔
متن کے مطابق پنجاب میں پہلی بار گن کلبوں میں اسلحہ کے ذریعے پریکٹس کی اجازت ہوگی، کلب میں غیر ممنوعہ اسلحہ سے ٹارگٹ شوٹنگ کی تربیت دی جا سکے گی۔
اس میں کہا گیا کہ کلب کے لیے لائسنس لازمی ہوگا، بغیر لائسنس کے5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانا ہوگا، لائسنسنگ کی چھان بین اور مقدمات کی کارروائی کا اختیار مجسٹریٹ سے ڈپٹی کمشنر کو دے دیا گیا ہے۔
اسلحہ لائسنس جاری کرنے یا منسوخ کرنے جیسے فیصلوں کا اختیار صوبائی حکومت سے اب سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہوگا۔
متن کے مطابق کوئی بھی اسلحہ کیس میں رعایت نہیں دی جائے گی، اور پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کر سکے گی، غیر ممنوعہ اسلحہ، رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرما جبکہ دکھانے یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 4 سے 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ جبکہ استعمال پر 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
بڑی مقدار میں اسلحہ 2 ممنوعہ یا 5 غیر ممنوعہ اسلحے کی موجودگی پر 10 سے 14 سال قید اور 30 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
بل کے مطابق جرمانوں میں بھی تاریخی اضافہ ، جرمانہ پانچ ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ تیس ہزار ہوگا، جرمانہ ادا نہ کرنے پر 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید ہوگی۔
متن کے مطابق سیکشن 27 کا خاتمہ کردیا گیا ، جس سے اسلحہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی چھوٹ یا استثنیٰ کو ختم کردیا گیا۔
اسلحہ بنانے یا مرمت کی انڈسٹری کو لائسنس کے بغیر چلانا 7 سال قید اور 30 لاکھ جرمانا ہوگا، بل کا مقصد عوامی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے اسلحہ کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینا، سزاؤں کو سخت کرنا، اور گن شوٹنگ کلبوں کے ذریعے اسلحہ کی تربیت کو ریگولیٹ کرنا ہے۔
بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ، کمیٹی دو ماہ تک رپورٹ پیش کرے گی۔