مہم جوئی کا مکمل طاقت کے ساتھ جواب دیں گے،آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
٭کور کمانڈرز کانفرنس نے بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کوخطے کے امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا
٭اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق، کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت جار ی رہے گی ،اعلامیہ آئی ایس پی آر
راولپنڈی (جرأت نیوز)کور کمانڈرز کانفرنس نے بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کوخطے کے امن اور استحکام کیلئے ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق، کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت جار ی رہے گی ،کسی کو بھی بلوچستان میں امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،بلوچستان میں عوام پر مرکوز سماجی و اقتصادی ترقی کے اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ، عبوری افغان حکومت فتنہ الخوارج کی موجودگی سے انکار کی بجائے اسکے خلاف ٹھوس اور عملی اقدامات کرے جبکہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی ملکی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے ،کسی بھی مہم جوئی کا پاکستان مکمل طاقت کے ساتھ جواب دے گا۔منگل کو آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز(ملٹری) کی زیر صدارت 267ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں شرکاء نے مادرِ وطن کے امن و استحکام کے لئے شہدائے افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی لازوال قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے درپیش خطرات کا مفصل جائزہ لیتے ہوئے علاقائی اور داخلی سلامتی کے منظر نامے پر روشنی ڈالی۔ اعلامیہ کے مطابق شرکاء کانفرنس نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔فورم نے یوم یکجہتی کشمیر (5 فروری 2025) کے موقع پر کشمیر کے پْرعزم لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔ فورم نے بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور انہیں خطے کے امن اور استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔شرکاء کانفرنس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق، کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ شرکاء نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔فورم نے بھارتی فوجی قیادت کے حالیہ عاقبت نا اندیش اور اشتعال انگیز بیانات کا بھی سخت نوٹس لیا اور انہیں غیر ذمہ دارانہ اور علاقائی استحکام کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔فورم سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان آرمی ملکی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے ۔پاک فوج کے سربراہ نے کہاکہ بھارتی فوج کے یہ کھوکھلے بیانات ان کی بڑھتی ہوئی مایوسی کی نشاندہی کرتے ہیں،اس قسم کے بیانات،اپنے عوام اور عالمی برادری کی توجہ بھارت کی اندرونی خلفشار اور اْسکی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں۔ آرمی چیف نے کہاکہ کسی بھی مہم جوئی کا پاکستان مکمل طاقت کے ساتھ جواب دے گا۔ فورم نے فتنتہ الخوارج کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا، فورم نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ عبوری افغان حکومت فتنہ الخوارج کی موجودگی سے انکار کی بجائے اسکے خلاف ٹھوس اور عملی اقدامات کرے فورم نے واضح کیا کہ افغانستان اور فتنہ الخوارج کے ضمن میں جاری شدہ تمام ضروری اقدامات اور حکمت عملی کو جاری رکھا جائے گا جو پاکستان اور اْسکے عوام کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں ۔فورم نے بلوچستان میں عوام پر مرکوز سماجی و اقتصادی ترقی کے اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ احساس ِ محرومی کے من گھڑت بیانیے کی نفی کی جا سکے ۔ فورم نے اس بات کا اعادہ کیاکہ کسی کو بھی بلوچستان میں امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ فورم نے کہاکہ غیر ملکی پشت پناہی کرنے والی پراکسیز کی بلوچستان کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے اور انتہا پسندی پر مائل کرنے کے مذموم عزائم کو بلوچستان کے عوام کی غیر متزلزل حمایت سے ناکام بنایا جائے گا۔ تمام فارمیشنوں کی آپریشنل تیاریوں کی تعریف کرتے ہوئے آرمی چیف نے مشن پر مبنی تربیت، بہتر فوجی تعاون، روایتی اور انسداد دہشت گردی کی مد میں مشترکہ مشقوں کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔کانفرنس کے اختتام پر آرمی چیف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عسکری قیادت قوم کو درپیش کثیرالجہتی چیلنجز سے مکمل طور پر آگاہ ہے ۔ آرمی چیف نے کہاکہ عسکری قیادت پاکستان کی قابلِ فخر عوام کی بھرپور حمایت کے ساتھ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واضح کردیا
نیویارک (ویب ڈیسک) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب سعودی عرب نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج امن کے لیے کوشاں ہے تاہم بھارت کی جانب سے متنازع بیانات کی وجہ سے پاکستان الرٹ ہے۔
نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے بتایاکہ دورہ امریکا ہر لحاظ سے کامیاب رہا ہے،ہم نے باور کرایا کہ مذاکرات کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، ساتھ ہی تجارت اور ٹیرف سے متعلق بھی بات کی گئی، اگلے دو تین دنوں میں ٹیرف پر معاہدے طے پائے گا۔
دو ریاستی حل سے متعلق کانفرنس میں شرکت کے بارے میں ایک سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے یو این کانفرنس میں پاکستان کے جانب سےبھرپور بیان دیا ہے، پاکستان دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے اور فلسطینی سر زمین پر اسرائیلی قبضہ فوری ختم ہونا چاہیے،پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران ہر موقع پر فلسطین کے ساتھ کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا،بھارت کےساتھ ڈائیلاگ ہوگا تو جامع ڈائیلاگ ہوگا،بھارت جب بھی کمپوزٹ ڈائیلاگ کرنا چاہے، پاکستان تیار ہے تاہم دوٹوک انداز میں کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طورپرختم نہیں کرسکتا،تین دریاؤں پر ہمارا حق ہے،پانی کا رخ موڑ دیا گیا تو ہم قبول نہیں کریں گے،ہم پانی کی ایک بوند بھی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔
دوطرفہ ملاقاتوں کے بارے میں نائب وزیراعظم نے بتایا کہ ان کی سعودی عرب،برطانیہ، بنگلادیش، کویت اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگز ہوئیں،اس طرح یو این اجلاس کی سائیڈ لائنز پر 8 دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے برادارنہ تعلقات ہیں،امریکا کے ساتھ بھی دیرینہ تعلق ہے۔معدنیات کا معاملہ باضابطہ طریقہ کار کے تحت طے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ معدنیات میں 50 فیصدحصہ صوبے اور 50 فیصد وفاقی حکومت کا ہے،معدنیات پر کام ہوگا تو اس سے مقامی آبادی کو روزگار کے مواقعے ملیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی اربوں ڈالر لگا کر معدنیات نکالے اور آپ کو مفت میں دے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کےساتھ ریلوے لائن بچھی تو ہم پوری دنیا سے جُڑجائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق ایک سوال پر نائب وزیراعظم نے کہا کہ جب آپ ہتھیار اٹھاتےہیں تو قانون اپنا راستہ بناتا ہے،بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیسز عدالتی معاملہ ہے۔
پاکستان جرنلسٹس فورم UAE کے جنرل سیکرٹری حافظ زاہد علی کے والد محترم کی روح کو ایصال ثواب کے لئے دعائیہ تقریب
مزید :