شاد باغ پولیس نے گمشدہ بچے کو والدین سے ملوا دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
فاران یامین: شاد باغ پولیس نے 14 سالہ گمشدہ بچے احمد علی کو 6 گھنٹے کی مسلسل کارروائی کے بعد بحفاظت ڈھونڈ لیا۔
احمد علی نماز کے لیے گھر سے نکلا تھا، مگر واپس نہ لوٹا۔ بچے کی گمشدگی پر والد نے اس کی تلاش کے لیے تھانہ شاد باغ کا رخ کیا اور پولیس سے مدد طلب کی۔
شاد باغ پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کر کے بچے کی تلاش شروع کر دی۔ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے بچے کی تلاش کی اور بالآخر 6 گھنٹے کی محنت کے بعد بچے کو بحفاظت تلاش کر لیا۔
سوئیڈن ؛ سکول میں فائرنگ،10 افراد ہلاک
احمد علی کے والد نے اپنے لخت جگر کو بحفاظت پانے پر شاد باغ پولیس کا شکریہ ادا کیا۔
ایس پی سٹی کا اس کارروائی کے حوالے سے کہنا تھا کہ "عوام الناس کے جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے"۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: شاد باغ پولیس پولیس نے
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
بنون میں ہونے والے جرگے نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنہ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی راہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔