یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے، بیرسٹر سلطان
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے ایک خصوصی پیغام میں کہا کہ بھارت جس طرح مودی کی ہندوتوا پالیسیوں پر گامزن ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت جلد ٹکڑے ٹکڑے ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں اور بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔ ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے ایک خصوصی پیغام میں کہا کہ بھارت جس طرح مودی کی ہندوتوا پالیسیوں پر گامزن ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت جلد ٹکڑے ٹکڑے ہو گا، اس کا شیرازہ بکھر جائے گا اور مودی بھارت کا گوربا چوف ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے اور اس کا اظہار کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ میں واضح ثبوت کے ساتھ کیا جب بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” نے کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کیا۔ اسی طرح بھارت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور کینیڈا، امریکہ سمیت دیگر ممالک نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔ سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آج کا دن پاکستانیوں اور کشمیریوں کے لازوال رشتہ کی پہچان ہے جسے کئی دہائیوں سے بھرپور طریقے سے منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بند کروائیں اور اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سلطان محمود چوہدری نے جموں و کشمیر کے کہ بھارت کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں،حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ
ابراہیم معاہدہ کو تسلیم نہیں کریں گے،وزیر اعظم خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں، اعلامیہ جاری
ملی یکجہتی کونسل نے ایران اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے جوابی حملے کو جائز قرار دے دیا۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کا اعلامیہ پیش کیا، جس میں حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ابراہیم معاہدہ یا دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے، اگر حکومت نے ابراہیم معاہدے کی آڑ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے۔ ایٹمی پروگرام کو ایران کا حق سمجھتے ہیں۔ملی یکجہتی کونسل اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ بارشوں کے متاثرین کی مدد کی جائے کیونکہ زراعت اور صنعت سمیت تمام شعبہ جات تباہ ہوگئے ہیں۔ سود کا خاتمہ کیا جائے اور اسلامی معاشی نظام رائج کیا جائے۔اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ کے پی اور بلوچستان میں امن و امان کی بدتر صورتحال پر تشویش ہے لہٰذا وزیر اعظم کے پی اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں۔ بلوچستان اور کے پی سے لاپتا افراد کو رہا کیا جائے، مشترکہ مفادات کونسل کو فعال کیا جائے۔ملی یکجہتی کونسل نے واضح کیا کہ 18 سال سے کم عمر شادی پر سزاؤں کے قانون کو مسترد کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ دینی مدارس کے خلاف رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، عدلیہ کی طرف شعائر اسلام و اسلاف پر نامناسب رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل اپنی علما و وکلا کمیٹی کے ذریعے لائحہ عمل سامنے لائے گی۔کونسل نے واضح کیا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی طریقے سے نکالا جائے ورنہ نظام کو خطرہ لاحق ہو جائے گا، اگر سیاسی نظام لپیٹا گیا تو سیاسی قیادت منہ دیکھتی رہ جائے گی۔ملی یکجہتی کونسل نے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر شرعی قانون سازی واپس لے ورنہ ملک گیر احتجاج سے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جائے گا۔ ملی یہکجتی کونسل کی ایکشن کمیٹی مطالبات پورے نہ ہونے پر اے پی سی بلاکر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔