اقوام متحدہ کشمیریوں سے کیے گئے وعدوں کا احترام کرے، صدر مملکت
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک : یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیریوں سے کیے گئے وعدوں کا احترام کرے۔
صدر زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کیلئے اپنی غیرمتزلزل حمایت کی تجدید کرتے ہیں، بھارت کشمیری عوام کو شدید ریاستی جبر اور تشدد کا نشانہ بنارہا ہے۔
انہوں نے کہا ک بھارتی اقدامات کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے انمٹ جذبے کو دبا نہیں سکتے، تنازع جموں و مقبوضہ کشمیر سب سے پرانے حل طلب بین الاقوامی تنازعات میں سے ایک ہے۔
سوئیڈن ؛ سکول میں فائرنگ،10 افراد ہلاک
صدرمملکت کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیریوں سے 77 سال پرانے حق خودارادیت کے وعدوں کا احترام کرے، ہم کشمیریوں کیلئے اپنی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان ہمیشہ اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑاہے گا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔