مریدکے میں فائرنگ اور ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے سی آئی اے سب انسپکٹر مراتب علی پر فائرنگ انویسٹی گیشن پولیس بادامی باغ نے کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق کانسٹیبل جمشید اور ارسلان، جو بادامی باغ لاہور میں تعینات تھے، کسی ملزم کی تلاش میں مریدکے گئے تھے۔ اس دوران سی آئی اے سب انسپکٹر مراتب علی اپنے دوست ذکااللہ کے ہمراہ سفر کر رہے تھے۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق انویسٹی گیشن ٹیم نے مشتبہ سمجھ کر گاڑی کو روکنے کی کوشش کی، تاہم مراتب علی نے اسے ڈاکوؤں کی کارروائی سمجھ کر گاڑی بھگا دی۔ اس پر کانسٹیبل جمشید اور ارسلان نے گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں حادثہ پیش آیا۔پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے بعد جب دونوں کانسٹیبلز کو معلوم ہوا کہ گاڑی میں موجود شخص سی آئی اے سب انسپکٹر ہے، تو وہ موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ مفرور کانسٹیبلز اور ان کے ساتھی واصف کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

سینئر وکیل کا قتل، فائرنگ کرنے والے ملزم کی نشاندہی ہوگئی

کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق ہوگئے، ان کا  بیٹا زخمی ہوگیا، فائرنگ کرنے والے ملزم کی نشاندہی ہوگئی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سینئر وکیل خواخہ شمس الاسلام کے قتل کیس میں فائرنگ کرنے والے ملزم کی نشاندہی ہوگئی، ملزم کی شناخت عمران خان آفریدی کے نام سے ہوئی ہے، ملزم عمران آفریدی سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کا گن مین تھا۔

ملزم کے دو رشتہ داروں کو گلشن سکندر آباد سے حراست میں لیا گیا ہے، حراست میں لیے جانے والے دونوں افراد سے ملزم کے بارے میں تفتیش کی جارہی ہے، واقعہ میں ملوث ملزم مفرور ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔

واضح رہے کہ ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام شدید زخمی ہوئے تھے، جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال پہنچایا گیا، طبی امداد کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

کراچی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آ گئی

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔

خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ قمیض شلوار پہنے مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔

خواجہ شمس الاسلام 30 سال سے زائد سے شعبہ وکالت سے منسلک تھے۔ ان پر نومبر 2024ء میں بھی ڈیفنس میں حملہ ہوا تھا جس میں ان کے ہاتھ پر گولی لگی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
  • کراچی: ڈی آئی جی ایسٹ زون نے انویسٹی گیشن پولیس میں تعینات 7 پولیس افسران کو معطل کر دیا
  • سینئر وکیل کا قتل، فائرنگ کرنے والے ملزم کی نشاندہی ہوگئی
  • کراچی، ڈیفنس فیز 6 میں گاڑی پر فائرنگ سے سینئروکیل جاں بحق، 2 افراد زخمی
  • چند ماہ قبل 10 کروڑ روپے کا گاڑی کا نمبر خریدنے والے مزمل کریم پراچہ انتقال کر گئے
  • سیلابی ریلے کی نذر ہونے والے ریٹائرڈ کرنل کی گاڑی 10 روز بعد مل گئی، بیٹی تاحال لاپتا
  • کراچی میں جوڑے کے قتل میں بڑی پیش، مقتولہ کا بھائی ہی ملوث نکلا
  • کوئٹہ میں دل دہلا دینے والا واقعہ، دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد
  • کراچی، حراست کے دوران ہتھکڑی لگے ملزم کی پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت
  • جامعہ کراچی کے طلبا کی گاڑی پر فائرنگ کرنے والا ملزم گرفتار