واشنگٹن:فلسطین پر قابض صہیونی ریاست کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی دورے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے میزبان کو ایک منفرد مگر متنازع تحفہ  دے کر نفرت اور اشتعال انگیزی کا کھلا مظاہرہ کیا۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو 2پیجرز بطور تحفہ پیش کیے، جن میں سے ایک سنہری اور دوسرا عام پیجر تھا۔ یہ تحفہ محض رسمی نہیں تھا بلکہ اس کے پس پردہ ایک اشتعال انگیز پیغام بھی چھپا تھا۔

رپورٹس کے مطابق ماضی میں اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں نے ایسے ہی پیجرز میں بارودی مواد نصب کرکے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے کیے تھے۔ ان حملوں میں کئی افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے اس تحفے کو سراہا اور اسرائیلی ایجنسیوں کے حزب اللہ کے خلاف کارروائیوں کے طریقہ کار کی تعریف کی۔

واضح رہے کہ اسرائیل پر پہلے بھی حزب اللہ سے وابستہ افراد کے زیر استعمال واکی ٹاکی اور موبائل فونز میں بارودی مواد نصب کرکے دھماکے کرنے کے الزامات لگ چکے ہیں، جن میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ اسرائیل نے ان الزامات کی تردید نہیں کی تھی، جب کہ عالمی سطح پر اس کے ان اقدامات پر شدید تنقید ہوئی تھی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نیتن یاہو حزب اللہ

پڑھیں:

تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل

بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان آٹھویں دہائی کے متعلق یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے انصاراللہ یمن کو اسرائیل کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دینے کے بعد، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے نہایت سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھ بچوں اور عورتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، وہ جلد ہی ہمارے خطے سے باہر نکال دیے جائیں گے۔ نیتن یاہو کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے انصاراللہ کو اسرائیل کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک کہا اور وعدہ کیا کہ اس خطرے کے خاتمے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑا، کیا جائے گا۔

صیہونی وزیراعظم کے جواب میں انصاراللہ کے رہنما نے ان بیانات کو مجرمانہ لفاظی قرار دیا ہے۔ حزام الاسد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ لوگ جلد ہی اس خطے سے نکال دیے جائیں گے جنہیں اعلانِ بالفور کے ذریعے یہاں لایا گیا تھا، وہ غاصب جو معصوم بچوں اور عورتوں کے خون میں اپنے ہاتھ رنگ چکے ہیں۔ انہوں نے یمنی عوام کی مزاحمت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ مستضعفوں کو تمہارے ظلم و فساد سے نجات دلائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ برا انجام کس کا ہوتا ہے، حق رکھنے والے مظلوموں کا یا مجرم غاصبوں کا؟ قابلِ ذکر ہے کہ بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ چونکہ اسرائیل نے اپنی ریاست کا اعلان 14 مئی 1948 کو، برطانوی قیمومیت کے خاتمے کے بعد کیا تھا، اس لحاظ سے یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس کی زوال پذیری کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، اور 2028 سے پہلے اس کا انجام متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان کیلئے نیتن یاہو کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے بل کی منظوری کی حمایت کر دی
  • غزہ کارروائیاں: امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا سے اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو