کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی میزبانی میں ہونیوالےآئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے آغاز میں محض 14 روز باقی رہ گئے ہیں، ایسے شائقین کرکٹ و سابق کرکٹرز اپنی اپنی ٹیموں کی جیت کے دعوے کررہے ہیں۔ٹورنامنٹ میں شریک دفاعی چمپئین پاکستان ہوم گراؤنڈ پر ٹائٹل کا دفاع کرنے کیلئے تیار ہے تاہم انہیں آسٹریلیا، بھارت، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیموں کے مدمقابل آنا ہوگا۔روایتی حریف پاکستان اور بھارت کا میچ نہایتی اہم ہوگا، یہ مقابلہ دونوں ٹیموں کے مستقبل کا فیصلہ بھی کرے گا۔آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے خطاب آسٹریلیا اور بھارت نے 2، 2 بار اپنے نام کیے ہیں، اس ٹورنامنٹ میں کینگروز کی جیت کا تناسب 60 فیصد ہے جبکہ بھارت 29 میں سے 18 میچز جیتے ہیں جس میں انکا جیت کا تناسب 69.

2 فیصد کیساتھ موجود ہیں۔بھارت نے چیمپئینز ٹرافی 2002 اور 2013 میں جیتی تھی جبکہ 2017 کے فائنل میں انہیں پاکستان سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔رواں برس میزبان پاکستان، ایونٹ میں ٹائٹل کا دفاع کرے گا، پاکستان 23 میں سے صرف 11 مقابلے جیتے ہیں جبکہ گرین شرٹس کی جیت کا تناسب 47.8 فیصد ہے۔اگرچہ پاکستان نے 2017 میں ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا لیکن اسکے علاوہ قومی ٹیم کبھی ٹورنامنٹ کا فائنل نہیں کھیل سکی ہے۔دوسری جانب بھارت کو اہم فاسٹ بولر جسپریت بمراہ کی انجری کے باعث تاحال یقین نہیں ہے کہ وہ پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے یا نہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے دارالحکومت تہران میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ شہر کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی ذخیرہ خطرناک حد تک کم ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تہران کے مرکزی ڈیم میں صرف دو ہفتوں کے لیے پانی باقی رہ گیا ہے۔

تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بتایا کہ امیر کبیر ڈیم، جو دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے پانچ بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، اس وقت صرف ایک کروڑ 40 لاکھ مکعب میٹر پانی ذخیرہ کیے ہوئے ہے — جو اس کی کل گنجائش کا محض 8 فیصد ہے۔

انہوں نے سرکاری خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو موجودہ سطح پر ڈیم صرف دو ہفتے تک ہی شہر کو پانی فراہم کر سکے گا۔

تہران، جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے، البرز پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ دارالحکومت کے لیے پانی زیادہ تر انہی پہاڑوں کی برف پگھلنے سے حاصل ہوتا ہے، تاہم رواں سال برف باری اور بارشوں میں نمایاں کمی نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق ملک اس وقت شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ صوبہ تہران میں گزشتہ سو سال کے دوران بارشوں کی اتنی کم سطح کبھی ریکارڈ نہیں کی گئی۔

بہزاد پارسا کے مطابق گزشتہ سال اسی ڈیم میں 8 کروڑ 60 لاکھ مکعب میٹر پانی موجود تھا، مگر اس سال بارشوں میں 100 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے دیگر ذخائر کی صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے شہری روزانہ تقریباً 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں، اور پانی کی قلت کے باعث حکام نے مختلف علاقوں میں فراہمی عارضی طور پر معطل کر دی ہے تاکہ بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں خطرناک ٹریفک حادثہ‘ درجنوں مسافر ہلاک
  • پاکستان ، سری لنکا ون ڈے سیریز کا شیڈول جاری ، ٹکٹس فروخت شروع
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی کی ڈیمانڈ کردی
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
  • فیصل آباد میں 17 سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی، پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں پہنچ گئیں
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • لاہور کے شائقین کرکٹ نے نیا ریکارڈ بنا ڈالا
  • ایم ڈی کیٹ رزلٹ میں کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، 41 بچے ٹاپ 10 میں شامل
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام