Juraat:
2025-06-09@14:57:39 GMT

سیکیورٹی کا مسئلہ،سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ کا علاقہ حساس قرار

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

سیکیورٹی کا مسئلہ،سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ کا علاقہ حساس قرار

 

٭ہزاروں کی تعداد میں روز آنے والے وکلاء اور سائلین عدم تحفظ کا شکار ہو گئے
٭جرائم پیشہ عناصر کی آڑ میں دہشت گرد داخل ہوسکتے ہیں، رپورٹ میں انکشاف

( رپورٹ: سید مظفر حسین عسکری)سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ کو حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں آنے والے وکلاء اور سائلین عدم تحفظ کا شکار کراچی بار کے صدر نے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا ۔تفصیلات کے مطابق انتہا ئی باخبر ذرائع کے مطابق ایک حساس ادارے نے وزارت قانو ن کو سٹی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر کی سیکیورٹی سے متعلق بھیجی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دونوں عدالتیں غیرمحفوظ ہیں جبکہ مذکورہ عدالتوں کے مرکزی دروازوں پر واک تھرو گیٹ نصب ہونے کے باوجود غیر متعلقہ اور جرائم پیشہ عناصر کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور وہاں ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار رشوت کے عوض ، چرس، ہیروئن اور گٹکا، ماوا لے جانے کی بھی اجازت دے دیتے ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ میں جیلوں سے آنے والے قیدیوں کو نشہ آور اشیاء کی فروخت بھی جاری رہتی ہے جبکہ نشہ آور اشیاء فروخت میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کی کورٹ پولیس اہلکار سہولت کاری کا کام انجام دیتے ہیں اور ان سے پیسے وصول کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کی آڑ میں دہشت گرد داخل ہوسکتے ہیں جبکہ عدالتوں میں آنے والے روزانہ ہزاروں وکلاء اور سائلین عدم تحفظ کا شکا ر ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سے قبل بھی سٹی کورٹ میں بم دھماکا فائرنگ اور قتل کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں ۔ اور اگر سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ میں ہنگامی بنیادوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات نہ کئے گئے تو کوئی بھی نا خوش گوار واقع ہوسکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے رپورٹ کی روشنی پر عمل کرتے ہوئے سٹی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر میں حفاظتی انتظامات سخت کرنے کے لئے آئی جی سندھ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سمیت دیگر اعلیٰ حکمران کو مطلع کردیا ہے ۔جبکہ دوسری جانب کراچی بار ایسوسی ایشن کے نو منتخب صدر عامر نواز وڑائچ ایڈوکیٹ نے نمائندہ جرأت سے بات چیت کرتے ہوئے خصوصاً سٹی کورٹ میں سیکیورٹی کے معاملات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کئی مرتبہ آئی جی سندھ سمیت چیف جسٹس سند ھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی اطلاع کرچکے ہیں کہ سٹی کورٹ میں جرائم پیشہ اور غیر متعلقہ لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے جس کی وجہ سے وکلاء اور سائلین عدم تحفظ کا شکار ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر سٹی کورٹ اور ملیر کورٹ میں حفاظتی اقدامات سخت کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا، جلیل عباس جیلانی

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی سفارتی وفد کے رکن جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن تمام ممبران کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی، یو این کے سیکرٹری جنرل اور صدر جنرل اسمبلی سے بھی ملاقات ہوئی۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کافی عرصے سے الزام تراشی کر رہا تھا اب کسی نے بھارت کے بیانیے کو قبول نہیں کیا، بھارت نے کچھ ممالک کو بھی قائل کرنے کی کوشش کہ وہ بڑی طاقت ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا ہے، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، سسٹم جام کیا، فوجی تنصیبات کو ہٹ کیا، حالیہ جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں عالمی مسئلہ بن کر ابھرا ہے۔

دریں اثناء پاکستانی سفارتی وفد کی رکن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ اور مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کے ارکان کے ساتھ بات کی، آج سندھ طاس معاہدہ نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر مستقبل میں کسی معاہدے کی وقعت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لے کر آئے ہیں لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ تجارت اور معیشت سے متعلق ٹرمپ کی فلاسفی کے ساتھ وزیرِاعظم شہباز شریف کی فلاسفی میچ کرتی ہے، پاکستان اور بھارت جنگ میں جاتے ہیں تو پورا خطہ متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہمیں بہتر رسپانس ملا ہے، پاکستان اس کو سیز فائر کہہ رہا ہے اور بھارت اس کو ایک وقفہ کہہ رہا ہے، آج کشمیر اور سندھ طاس معاہدے کا مسئلہ حل نہ ہوا تو 6 ماہ بعد معاملہ پھر بڑھ جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اس معاملے میں کردار ادا کریں تاکہ خطہ جنگ سے متاثر نہ ہو۔

پاکستانی سفارتی وفد کے رکن اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پانی کا معاملہ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرا دیا مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ مداخلت کی ضرورت ہے، بھارت نہ غیر جانبدار انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے۔ خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ بات سمجھائی کہ پانی کے ساتھ 24 کروڑ لوگوں کی زندگی منسلک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے
  • وادی نیلم کا علاقہ جو جدید دور میں بھی ہرقسم کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے
  • اسرائیل کے جوہری پروگرام سے متعلق انتہائی حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں
  • بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا، جلیل عباس جیلانی
  • پنجاب بھر میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر سکیورٹی کیلئے کومبنگ آپریشنز، متعدد گرفتاریاں
  • ایران نے جوہری منصوبوں سمیت حساس اسرائیلی دستاویزات حاصل کرلیں: سرکاری میڈیا کا دعویٰ
  • انوارالحق سرکار کو جھٹکا،وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کےسرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، سٹیٹ سبجیکٹ چیلنج
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • کراچی، عیدالاضحیٰ پر پیشہ ور قصاب ملنا محال، ہوشربا معاوضے سے شہری پریشان