نئی دہلی(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا مستقبل میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شامل ہونے سے متعلق بھارتی کرکٹ بورڈ کے عہدیدار کا اہم بیان سامنے آگیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی گزشتہ 17 سالوں سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں نظر نہیں آئے۔2008 میں ہونے والے آئی پی ایل کے پہلے ایڈیشن میں 12 پاکستانی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا تھا، لیکن ممبئی حملوں اور 2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ جبکہ دونوں ممالک کے درمیان 2012 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا سے ایک پوڈ کاسٹ کے دوران یہ سوال پوچھا گیا کہ آیا پاکستانی کھلاڑی دوبارہ کبھی آئی پی ایل میں کھیل سکیں گے؟ اس پر بی سی سی آئی کے سینیئر ایڈمنسٹریٹر راجیو شکلا نے فرنچائزز کو اس کا ذمہ دار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمنٹیٹرز اور امپائرز کو ہم نے آئی پی ایل میں شامل کیا، البتہ جہاں تک کھلاڑیوں کا تعلق ہے اس کا انحصار فرنچائزز پر ہے۔

راجیو شکلا نے مزید کہا کہ فرنچائزز پاکستانی کھلاڑیوں کو منتخب نہیں کرتیں اور ہم بھی انہیں نیلامی کی فہرست میں شامل نہیں کرتے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا فرنچائزز نے کبھی پاکستانی کھلاڑیوں کی شمولیت کے حوالے سے بات کی؟، تو راجیو شکلا نے کہا کہ کچھ فرنچائزز پاکستانی کھلاڑیوں کے حوالے سے بات کرتی ہیں لیکن مجموعی طور پر ان کو شامل کرنے کے حوالے سے حالات مشکل نظر آ رہے ہیں۔اس کے علاوہ راجیو شکلا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ سیریز کے مستقبل پر بھی بات کی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں حکومت کی طرف سے اجازت نہیں ہے۔ فی الحال نیوٹرل وینیو پر بھی دو طرفہ سیریز کرانے کی اجازت نہیں ہے۔راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ایک دوسرے کے ملک میں کھیلنا ہے، لیکن اس کے لیے حکومت کی اجازت اور سکیورٹی کلیئرنس ضروری ہے۔ سری لنکن ٹیم پر حملے کے واقعے نے سب کچھ خراب کر دیا۔

گلگت بلتستان حکومت نے پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر3 روزہ سوگ اور آج عام تعطیل کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل میں راجیو شکلا نے کہا کہ

پڑھیں:

لاہور میں اسموگ کی وجہ سے مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل، انتظامیہ عمل درآمد میں ناکام

لاہور میں اسموگ کے باعث انتظامیہ نے مارکیٹوں اور کمرشل پلازوں کے اوقات کار تبدیل کردیے تاہم پہلے روز نوٹی فکیشن کے اجرام کے باوجود انتظامیہ عمل درآمد میں ناکام نظر آئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں اسموگ کے مکمل خاتمے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن پر مکمل عمل درآمد نہ ہو سکا۔

شہر کی کئی مارکیٹیں اور کمرشل پلازے رات دس بجے کے بعد بھی جزوی طور پر کھلے رہے-مزید تفصیلات میاں اصغر سلیمی سے

 ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری نوٹی فکیشن کے تحت مارکیٹوں اور ریستورانوں کے اوقات کار مقرر کیے گئے ہیں تاکہ اسموگ میں کمی لائی جا سکے۔

تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور کارپوریشن افسران کو اوقاتِ کار پر سختی سے عمل یقینی بنانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

ضلع انتظامیہ کے مطابق پیر سے ہفتہ تک تمام مارکیٹیں رات دس بجے بند ہوں گی، جبکہ ریسٹورانٹس اور کیفے رات گیارہ بجے تک کھلے رہ سکیں گے۔

اتوار کو مارکیٹیں دوپہر دو بجے سے رات دس بجے تک کھل سکیں گی جب کہ ہوم ڈیلیوری سروس رات دو بجے تک جاری رکھنے کی اجازت ہو گی۔

میڈیکل اسٹورز، بیکریز، دودھ کی دکانیں، اسپتال، لیبارٹریز، پٹرول پمپس اور تندوروں کو اوقاتِ کار کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

ضلعی انتظامیہ کی طرف سے نوٹیفیکشن کے باوجود لاہور کی مارکیٹں مکمل طور پر بند نہ ہو سکیں، دکانداروں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم حکومتی نوٹیفیکشن کے بارے میں لاعلم ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں اسموگ کی وجہ سے مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل، انتظامیہ عمل درآمد میں ناکام
  • دنیا کی بااثر ترین شخصیات:پاکستانی وزیر اعظم،فیلڈ مارشل،مفتی تقی عثمانی شامل
  • قازقستان کے چیس ماسٹر پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیتوں کے معترف
  • پی ایس ایل سیزن 11 اپریل مئی میں کرانے پر اتفاق
  • آغاخان میوزک ایوارڈ جیتنے والے امیدواروں کے ناموں کا اعلان، پاکستانی قوال استاد نصیر سامی بھی شامل
  • وسیم اکرم کا کھیل میں سیاست کے امتزاج پر اظہارِ ناپسندیدگی
  • ویمنز ورلڈکپ کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان، پاکستانی کھلاڑی بھی شامل
  • سمندر گھنائو نے کھیل پر ھارت کو شدید جواب ملے گا : ڈی جی آئی ایس پی آر 
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ کے اہم نکات سامنے آ گئے
  • تارکین وطن پاکستانی “پاک آئی ڈی” ایپ پرگاڑیاں رجسٹر کروا سکیں گے