ذرائع کے مطابق رانا قاسم نون نے ایک پیغام میں کہا کہ پاکستان کی پارلیمان اور عوام آزادی کی تحریک میں کشمیری عوام کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا محمد قاسم نون نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل تحریک کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رانا قاسم نون نے ایک پیغام میں کہا کہ پاکستان کی پارلیمان اور عوام آزادی کی تحریک میں کشمیری عوام کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے، مسئلہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے، مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے آزادی کے حصول کیلئے گزشتہ 78 برس میں لازوال قربانیاں دی ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔ رانا محمد قاسم نون نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا فوری حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے 5 اگست 2019ء کے بھارتی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اس دن کشمیری عوام کے بنیادی حقوق پر شب خون مارا، بھارتی اقدامات جمہوری اقدار اور اصولوں کے منافی ہیں۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اپنی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔ محمد قاسم نون نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان، حکومت اور عوام کشمیری عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیری عوام کے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

گل شیر کے کردار میں خاص اداکاری نہیں کی، حقیقت میں خوف زدہ تھا، کرنل (ر) قاسم شاہ

لاہور(شوبز ڈیسک) پاکستان کے مقبول ترین فوجی ڈراموں ’سنہرے دن‘ اور ’الفا براوو چارلی‘ سے شہرت حاصل کرنے والے کرنل (ریٹائرڈ) قاسم شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اس کردار میں کوئی خاص اداکاری نہیں کی، بلکہ وہ حقیقت میں خوف زدہ تھے اور یہی کیفیت ناظرین کو فطری اداکاری محسوس ہوئی۔

کرنل (ریٹائرڈ) قاسم شاہ نے حال ہی میں ’جی این این‘ کے ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔

پروگرام کے دوران انہوں نے بتایا کہ ڈراما ’الفا براوو چارلی‘ میں سب سے مقبول ہونے والا کردار ’گل شیر‘ دراصل انہوں نے خاص اداکاری کے بغیر ہی نبھایا، کیونکہ اس وقت حالات کچھ ایسے تھے کہ ان کا ظاہری ردِعمل ہی اس کردار سے مطابقت رکھتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جس وقت شعیب منصور، ڈرامے کی پوری ٹیم کے ہمراہ شوٹنگ کے لیے آئے تو اچانک ایک میجر نے انہیں بلایا، وہ سمجھے کہ شاید کوئی بڑی غلطی ہوگئی ہے، اس لیے انہیں بلایا جا رہا ہے، لیکن جب وہ وہاں پہنچے تو انہیں میس لے جایا گیا جہاں بڑے بڑے کیمرے اور ایک اسکرپٹ رکھا ہوا تھا، جس پر لکھا تھا کہ ’جی سی کرنل گل شیر‘۔

قاسم شاہ نے بتایا کہ انہوں نے وہ اسکرپٹ پڑھنا شروع کیا، جس کی شروعات کچھ یوں تھی کہ ’کرنل گل شیر تھر تھر کانپ رہا تھا‘ وہ یہ پڑھ ہی رہے تھے کہ شعیب منصور اور ڈرامے کے دیگر اہم لوگ میس میں آگئے اور انہوں نے ان سے گل شیر کا ابتدائی سین کرنے کو کہا، چونکہ وہ اس وقت واقعی ڈرے ہوئے تھے تو انہوں نے وہ سین کر دیا، جس پر سب بہت متاثر ہوئے کہ کیا کمال کی اداکاری کر رہا ہے۔

ان کے مطابق انہیں اس وقت تک معلوم نہیں تھا کہ انہیں اداکاری کے لیے بلایا گیا ہے، اسی لیے وہ میجر کے پاس گئے اور دریافت کیا کہ آپ نے بلایا تھا؟ تو میجر نے غصے میں کہا کہ جاؤ یہاں سے! اور وہ چپ چاپ وہاں سے چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد وہ ڈرامے کی ٹیم کے ساتھ شملہ پہاڑی چلے گئے، جہاں شوٹنگ شروع ہو گئی، لیکن ان کے دل میں مسلسل یہی خوف تھا کہ میجر نے انہیں کیوں بلایا تھا؟ کیا وہ فوج سے نکال دیے جائیں گے؟ اس دوران گل شیر کے جتنے بھی سین شوٹ ہوئے، ان سب میں اسے ڈرا سہما ہوا دکھایا گیا چونکہ وہ خود بھی اس وقت ذہنی دباؤ کا شکار تھے، اس لیے شوٹنگ بہت اچھی ہو گئی۔

قاسم شاہ نے بتایا کہ تین دن بعد انہیں معلوم ہوا کہ میجر نے انہیں صرف ڈرامے میں کام کرنے کے لیے بلایا تھا، خوش قسمتی سے اس وقت تک گل شیر کے وہ تمام سین شوٹ ہو چکے تھے جن میں وہ ڈرا سہما نظر آتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ خود کو کوئی بڑا اداکار نہیں سمجھتے، کیونکہ ان کے حالات اس وقت گل شیر جیسے تھے، اس لیے سب کو لگا کہ وہ بہت اچھی اداکاری کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ شعیب منصور کی ہدایت کاری میں بننے والا یہ ڈراما آج سے تقریباً 25 سال قبل پیش کیا گیا تھا، لیکن اس کی مقبولیت آج بھی برقرار ہے، خاص طور پر گل شیر کی سادگی اور معصومیت نے ناظرین کے دل موہ لیے تھے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • گل شیر کے کردار میں خاص اداکاری نہیں کی، حقیقت میں خوف زدہ تھا، کرنل (ر) قاسم شاہ
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، پیر مظہر
  • سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور
  • جشن آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے تیاریاں جاری
  • سزا غیر قانونی ہیں، علی امین گنڈاپور،شاہ محمود کی جلد رہائی ممکن نہیں، سلمان اکرم راجہ
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی
  • بیروت اور دمشق سے ابراہیم معاہدہ ممکن نہیں، اسرائیلی اخبار معاریو
  • پائیدار ترقی محض خواب نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا وعدہ ہے، گوتیرش
  • پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور