کرک ، پولیس چوکی پر شرپسندوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور 5 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کرک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 فروری 2025)خیبرپختونخوا ہ کے ضلع کرک میں پولیس چوکی پر شرپسندوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوگئے،دہشتگردوں نے حملہ بہادر خیل پولیس چوکی پر حملہ کیا، 6 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے، شہید ہونے والوں میں عدنان اور نقیب شامل ہیں،پولیس کے مطابق دہشتگردوں کی فائرنگ سے تین پولیس اہلکار شہید جبکہ 6 اہلکارزخمی ہوئے ہیں، پولیس کی اضافی نفری پہنچ گئی،علاقے میں گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
ڈی پی او نے بتایا کہ حملے میں شہید ہونے والوں میں ڈرائیور نقیب اور عدنان شامل ہیں۔حکام کے مطابق شرپسندوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا۔پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہوگئے۔پولیس حکام کے مطابق شرپسندوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔(جاری ہے)
ڈی پی او کے مطابق 4 زخمی پولیس اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کر دیاگیا ہے جبکہ 2 زخمی پولیس اہلکاروں کو پشاور ریفر کیا گیا۔
ڈی پی او کے مطابق زخمی پولیس اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعد ازاں ایک اور پولیس اہلکار تیمور حیات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ 3 زخمی پولیس اہلکاروں کو پشاور ریفر کر دیا گیا ہے اور تینوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ڈی پی او کا کہنا ہے کہ پولیس نے دہشتگردوں کو پکڑنے کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل خیبر میں انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے والی ٹیم پر فائرنگ نتیجے میں پولیس اہلکار عبدالخالق شہید ہو گیاتھا۔ فائرنگ سے انسدادِ پولیو ٹیم کا عملہ محفوظ رہا ،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خیبر رائے مظہر اقبال کے مطابق تھانہ حدود جمرود کے علاقے بکر آباد میں دہشتگردوں نے انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے والے ٹیم پر غوندی کے قریب فائرنگ کی گئی تھی۔ پولیس اہلکار پولیو ڈیوٹی کیلئے جا رہا تھاجسے غوندی کے قریب قتل کیا گیاتھا۔پولیس حکام کے مطابق انسداد پولیو ٹیم میں حصہ لینے والا دیگر عملہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا تھاجبکہ موٹر سائیکل سوار حملہ آور فرار ہو گئے جائے وقوعہ سے 30 بور کے دو خول ملے تھے۔ڈی پی او کے مطابق پولیس نے دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر ناکہ بندیاں کر دی تھیں۔ دوسری جانب محکمہ صحت کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ علاقے بکر آباد سے انسداد پولیو ٹیم کو واپس بلاکر انسداد پولیو مہم کو موخر کر دیا گیا تھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زخمی پولیس اہلکاروں کو انسداد پولیو فائرنگ سے کے مطابق ڈی پی او سے حملہ
پڑھیں:
پاک فوج کے میجر انور کاکڑ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے دلیر افسر میجر محمد انور کاکڑ دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہو گئے۔ بھارتی سرپرستی میں سرگرم گروہ "فتنتہ الہندوستان" کے بزدلانہ حملے میں جامِ شہادت نوش کرنے والے میجر کاکڑ ایک دہائی سے پاک فوج کا حصہ تھے اور بلوچستان میں اہم خفیہ محاذوں پر خدمات انجام دے رہے تھے۔میجر انور کاکڑ شہید کا تعلق ضلع پشین سے تھا۔ وہ ایک محب وطن سپاہی کے طور پر نہ صرف عسکری محاذوں پر بلکہ ابلاغی جنگ میں بھی دشمن کی سازشوں کا مؤثر جواب دے رہے تھے۔ ان کی نمایاں خدمات میں گوادر کے پی سی ہوٹل پر دہشتگرد حملے کے خلاف کارروائی شامل ہے، جس میں انہوں نے دشمن کا بہادری سے سامنا کیا۔شہید افسر نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ بھارت جیسے ازلی دشمن کی خفیہ دہشت گردی کی سازشیں پاک سرزمین کو جھکا نہیں سکتیں۔ ان کی شہادت نے قوم کا حوصلہ مزید بلند کر دیا ہے۔ میجر انور کاکڑ شہید اپنے پیچھے والدین، اہلیہ اور تین کم سن بیٹے چھوڑ گئے ہیں۔ ان کی شہادت کو پوری قوم نے سلام پیش کیا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان نے اس عظیم قربانی پر شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کے خلاف سرگرم ہر دہشتگرد گروہ کو ناکام بنایا جائے گا۔یہ شہادت اس عزم کی تجدید ہے کہ وطن کے خلاف دشمن کی ہر سازش خاک میں ملائی جائے گی، اور ہر شہید کا خون پاکستان کی بنیادوں کو مزید مضبوط کرے گا۔