برطانوی پارلیمنٹ میں کانفرنس کا انعقاد، مقررین کا جموں و کشمیر میں فوری رائے شماری کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اس موقع پر مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کے بحران سے نمٹنے کے لیے فوری عالمی مداخلت پر زور دیا۔ کانفرنس کی صدارت ممبر پارلیمنٹ اینڈریو پیکس نے کی جبکہ میزبانی آل پارٹیز انٹرنیشنل کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدر فہیم کیانی نے کی۔ اسلام ٹائمز۔ یوم یکجہتی کشمیر کے تناظر میں برطانوی پارلیمنٹ میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر مقررین نے جموں و کشمیر میں فوری رائے شماری کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز (بدھ) کو ہونے والی کشمیر یکجہتی کانفرنس میں برطانوی قانون سازوں، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور کشمیر کاز کے عالمی حامیوں کو اکٹھا کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کے بحران سے نمٹنے کے لیے فوری عالمی مداخلت پر زور دیا۔ کانفرنس کی صدارت ممبر پارلیمنٹ اینڈریو پیکس نے کی جبکہ میزبانی آل پارٹیز انٹرنیشنل کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی (اے پی آئی کے سی سی) کے صدر فہیم کیانی نے کی۔ حاضرین میں ممتاز برطانوی پارلیمنٹیرینز میں پال وا ایم پی، ایما رینالڈز ایم پی، افضل خان ایم پی، ایوب خان ایم پی، تان دیسی ایم پی، اور عدنان حسین ایم پی شامل تھے۔ ارکان پارلیمنٹ نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ رکن پارلیمنٹ اینڈریو پیکس نے کہا کہ کشمیری عوام کی حالت زار کو طویل عرصے سے نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ہمیں انسانی حقوق کو برقرار رکھنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔
کانفرنس میں پیش کی گئی قرارداد میں بھارت کی طرف سے اگست 2019ء اور اس کے بعد کے گئے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی گئی جن کا مقصد مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔ فہیم کیانی نے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس کا نوٹس لے۔ اے پی آئی کے سی سی کے نائب صدر راجہ سکندر خان، انعام الحق، کلر ماجد حسین، کلر زینب راجہ، شینی حامد، ریحانہ علی، شاہد راجہ، ڈاکٹر یوسف رمزے اور دیگر نے خطہ میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر ہونے والی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے پر زور دیا۔ مقررین نے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں فوری طور پر رائے شماری کے انعقاد کا مطالبہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم پی
پڑھیں:
سکردو، نون لیگ کے وفد کی چیف سیکرٹری سے ملاقات، بلتستان کے مسائل سے آگاہ کیا
وفد نے بلتستان ریجن میں التوا کے شکار منصوبوں کی فوری تکمیل کا مطالبہ کیا۔ وفد نے آر ایچ کیو ہسپتال میں سالانہ بجٹ اور فنڈز کی کمی کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ آر کیو ہسپتال کے سالانہ بجٹ میں سو فیصد اضافہ اوردیگر فنڈز میں فوری اضافہ کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نون بلتستان کے عہدیداروں کے وفد کی چیف سیکٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا سے تفصیلی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں نون لیگ کے وفد نے چیف سیکٹری کو ضلع سکردو سمیت بلتستان ریجن میں درپیش سنگین اور فوری حل طلب عوامی مسائل سے آگاہ کیا۔ مُلاقات میں مسلم لیگ نون کے وفد نے بلتستان یونیورسٹی روڈ کی میٹلنگ کو فوری رواں سال کی اے ڈی پی میں شامل کر کے فوری کام شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ وفد نے سکردو شہر میں ڈرین کی فوری تعمیر کے ساتھ سیوریج سسٹم کی فوری تعمیر کا مطالبہ کیا۔ وفد نے بلتستان ریجن میں التوا کے شکار منصوبوں کی فوری تکمیل کا مطالبہ کیا۔ وفد نے آر ایچ کیو ہسپتال میں سالانہ بجٹ اور فنڈز کی کمی کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ آر کیو ہسپتال کے سالانہ بجٹ میں سو فیصد اضافہ اوردیگر فنڈز میں فوری اضافہ کیا جائے۔
مسلم لیگ نون کے وفد نے بلتستان ریجن کے مختلف پروجیکٹس کے پی سی ون ريوائز میں بلتستان ریجن کو نظرانداز کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بلتستان ریجن کے ریوائز پی سی ون فوری منظور کیا جائے اور بلتستان ریجن کے ساتھ ہونے والی زیاتیوں کو بند کیا جائے۔ مُلاقات میں مسلم لیگ نون کے وفد نے بلتستان ریجن کے ٹھیکیداروں کے بقایا واجبات فوری ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ وفد نے حلقہ دو سکردو میں زیر تعمیر گرلز کالج کے لینڈ ڈونرز کے معاوضوں کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ لیگی وفد نے سکردو سمیت بلتستان بھر میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو فوری شروع کرنے اور سکردو شہر میں فوری کھیلوں کے گراؤنڈ تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر چیف سیکٹری نے نون لیگ کے وفد کے تمام مثبت مطالبات کو سراہتے ہوئے بلتستان یونیورسٹی تک پختہ سڑک کی تعمیر کے منصوبے کو نئے اے ڈی پی میں شامل کرنے کا وعدہ کیا اور آر ایچ کیو ہسپتال کے سالانہ بجٹ میں اضافے سمیت تمام مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔