کراچی میں قاتل ڈمپروں کو لگام نہ دی گئی تو انتہائی قدم اٹھاؤنگا، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
گورنر کامران ٹیسوری نے سندھ حکومت کو ڈمپر مافیا کے خلاف ایک ہفتے میں لائحہ عمل دینے کا مطالبہ بھی کردیا ہے، سندھ حکومت ڈمپر مافیا کے خلاف کارروائی کرے ورنہ لائحہ عمل دوں گا، ڈمپر حادثے میں جاں بحق افراد کی نمازِ جنازہ میں شرکت کروں گا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کراچی میں قاتل ڈمپروں کو لگام نہ دی گئی تو انتہائی اقدام پر مجبور ہوں گا۔ کراچی میں بڑھتے ڈمپرز حادثات پر سخت ناراضی اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ایک ہی روز میں کراچی کے 4 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ گورنر سندھ نے کہا ہے کہ صرف کراچی ہی میں ڈمپروں کے کچلنے کے اس قدر واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟ ڈمپر ڈرائیوروں کا لوگوں کو کچل کر فرار ہونا سوالیہ نشان ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ انتظامیہ کی غفلت کب تک معصوم شہریوں کی زندگیاں چھینے گی؟ جس کمپنی کا ڈمپر حادثے کا ذمے دار ہو اس کمپنی کے خلاف کارروائی کی جائے۔ گورنر سندھ نے سندھ حکومت کو ڈمپر مافیا کے خلاف ایک ہفتے میں لائحہ عمل دینے کا مطالبہ بھی کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ڈمپر مافیا کے خلاف کارروائی کرے ورنہ لائحہ عمل دوں گا، ڈمپر حادثے میں جاں بحق افراد کی نمازِ جنازہ میں شرکت کروں گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈمپر مافیا کے خلاف کامران ٹیسوری نے سندھ حکومت گورنر سندھ لائحہ عمل نے کہا
پڑھیں:
کینالز سندھ کے پانی پر کیا اثر ڈالیں گی؟ وفاق آج تک واضح نہ کر سکا: شاہد خاقان
کراچی (سٹاف رپورٹر) عوام پاکستان پارٹی کے کنوینئر، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی 17سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شاہد خاقان عباسی نے دریائے سندھ کی نئی کینالز کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت آج تک واضح نہیں کر سکی کہ کینالز سندھ کے پانی پر کیا اثر ڈالیں گے۔ آج پیپلز پارٹی وفاق کے اندر حکومت کا حصہ ہے تو کس طرح اپنے اپ کو اس سے لا تعلق کر سکتی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس پارٹی کا کام ہے کہ وہ سینٹ ‘ قومی اسمبلی میں اس سلسلے کے اندر ایشو پر شفافیت قائم کریں۔ وضاحت ہو کہ یہ ایشو ہے کیا؟ اس کے اثرات ملک کے عوام پر ملک کی کسان پر کیا اثر پڑیں گے۔