حسینہ واجد کے اشتعال انگیز ریمارکس نے ان کا گھر تڑوادیا، بنگلہ دیش حکومت
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
بنگلہ دیش کی حکومت نے سابق وزیراعظم کے آبائی گھر کی توڑ پھوڑ اور نذر آتش کیے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے حسینہ واجد کے اشتعال انگیز ریمارکس کا نتیجہ ہے قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈھاکا: مشتعل مظاہرین نے مفرور وزیراعظم حسینہ واجد کا آبائی گھر گرا دیا
جمعرات کو پریس ونگ کے چیف ایڈوائزر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان فرار ہوجانے والی شیخ حسینہ کے جولائی انقلاب کے حوالے سے اشتعال انگیز ریمارکس نے لوگوں کو بھڑکا دیا۔
چیف ایڈوائزر نے کہا کہ گزشتہ 6 مہینوں سے تاریخی رہائش گاہ پر کوئی حملہ یا تباہی کا واقعہ نہیں ہوا اور شیخ حسینہ کے اشتعال انگیز بیانات کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا جس سے جولائی انقلاب کے دوران اپنی جانیں قربان کرنے والوں کو تکلیف پہنچی۔
بیان میں کہا گیا کہ حسینہ واجد نے اپنے ریمارکس کے ذریعے لوگوں کی شہادت کے بارے میں تضحیک آمیز اور بے بنیاد دعوے کرکے ان کی بے عزتی کی اور دوسرا انقلاب کے نتیجے میں ملک سے فرار ہونے کے باوجود ان کا پرانا نامناسب لہجہ اور دھمکانے والا انداز برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حسینہ واجد نے بنگلہ دیش میں عدم استحکام پیدا کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ شیخ حسینہ کے بار بار ریمارکس نے جولائی کے قتل عام کے زخموں کو مزید گہرا کر دیا ہے جس کے نتیجے میں تازہ ترین پرتشدد ردعمل سامنے آیا ہے۔
عبوری حکومت نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ جان و مال کے تحفظ کے لیے ہائی الرٹ ہے۔
مزید پڑھیے: حسینہ واجد کی بھانجی و برطانیہ کی فنانشل سروسز کی وزیر ٹیولپ صدیق نے استعفیٰ کیوں دیا؟
بیان میں کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے صورتحال پر قابو پانے اور مزید بڑھنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
چیف ایڈوائزر نے کہا کہ شیخ حسینہ جو ایک مفرور ہیں اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کا سامنا کر رہی ہیں ایسے بیانات دینے سے گریز کریں جو بدامنی کو ہوا دیں۔
انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین بنگلہ دیش میں عدم استحکام کو فروغ دینے کے لیے استعمال نہ ہو اور شیخ حسینہ کو مزید ریمارکس جاری کرنے سے روکا جائے۔
مزید پڑھیں: انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے شیخ حسینہ واجد سمیت 10 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
بیان میں کہا گیا کہ حکومت جولائی کے قتل عام میں ملوث افراد کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور قانونی عمل پوری رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔
چیف ایڈوائزر نے کہا کہ حکومت اس بات کا جائزہ لے گی کہ اشتعال انگیز سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کیا قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بنگلہ دیش انقلاب بنگلہ دیش حکومت حسینہ واجد کا آبائی گھر حسینہ واجد کا گھر تباہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش بنگلہ دیش انقلاب بنگلہ دیش حکومت حسینہ واجد کا ا بائی گھر حسینہ واجد کا گھر تباہ اشتعال انگیز میں کہا حسینہ واجد بنگلہ دیش نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) نیٹو کے سربراہ مارک رٹے نے پیر کو ایک خطاب کے دوران نیٹو کی دفاعی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافے پر زور دیا، جس میں روس سے دفاع کے لیے فضائی اور میزائل ڈیفنس میں ''چار سو فیصد اضافہ‘‘ بھی شامل ہے۔
لندن میں چیتھم ہاؤس نامی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا، ''ہم نے یوکرین میں دیکھا ہے کہ روس اوپر سے کیسے دہشت پھیلاتا ہے، تو ہم اس ڈھال کو مضبوط کریں گے، جو ہمارے آسمانوں کی حفاظت کرتی ہے۔
‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے نیٹو کو ''فضائی اور میزائل ڈیفنس میں چار سو فیصد اضافے‘‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''حقیقت تو یہ ہے کی ہمیں مجموعی طور پر اپنی دفاعی (صلاحیت) میں اضافے کی ضرورت ہے۔
(جاری ہے)
‘‘
نیٹو ممبران تب سے ہی اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب سے روس نے یوکرین میں جنگ کا آغاز کر رکھا ہے۔
اس کا حوالہ دیتے ہوئے رٹے نے کہا، ''یوکرین میں جنگ ختم ہونے کے بعد بھی خطرہ نہیں ٹلے گا۔ اپنے دفاعی منصوبے کو پوری طرح سے عمل میں لانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی افواج اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔‘‘
رٹے نے کہا، ''ہماری افواج کو ہزاروں مزید بکتر بند گاڑیوں، ٹینکوں اور لاکھوں مزید آرٹلری شیلز کی ضرورت ہے۔
‘‘بقول رٹے، ''نیٹو کو ایک زیادہ مضبوط، منصفانہ اور خطرناک اتحاد بننا ہو گا۔‘‘
کریملن کی طرف سے تنقیدکریملن نے نیٹو کے دفاعی صلاحیت بڑھانے کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصادم کا باعث بنے گا اور اس کی قیمت وہ یورپی شہری ادا کریں گے، جن کے ٹیکس کی رقوم کو ایک ایسا خطرہ ٹالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو حقیقتاﹰ ہے ہی نہیں۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا، ''(نیٹو) کا وجود براعظم میں استحکام اور سالمیت برقرار رکھنے کے لیے نہیں بلکہ اسے تصادم کے لیے بنایا گیا ہے اور اب تک یہ اپنی اصل فطرت پنہاں رکھے ہوئے تھا۔ لیکن اب یہ اسے ظاہر کر رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ''یورپی ٹیکس دہندگان اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنے پیسے خرچ کریں گے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ (انہیں) ہمارے ملک سے ہے، لیکن یہ عارضی خطرے کے سوا کچھ نہیں۔‘‘
مریم احمد/ اا (اے ایف پی, روئٹرز)