سٹامپ پیپرز کا اجرا بائیومیٹرک ویری فکیشن سے مشروط
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک : سٹامپ پیپرز کے اجرا سے متعلق نئی شرط عائد کرتے ہوئے اسے بائیومیٹرک ویری فکیشن سے مشروط کر دیا گیا ۔
سٹامپ پیپرز کا اجرا بائیومیٹرک ویری فکیشن سے مشروط کر دیا گیا، بائیومیٹرک کے بغیر جاری ہونے والے تمام سٹامپ پیپرز جعلی تصور ہوں گے۔ ضلعی انتظامیہ نے اس حوالے سے سٹامپ وینڈرز کو بائیومیٹرک ویری فکیشن کیلئے ہدایات جاری کر دیں۔
ڈی سی عرفان میمن نے کہا ہے کہ کوئی بھی وینڈر نادرا بائیومیٹرک کے بغیر سٹامپ پیپرز جاری نہیں کر سکےگا۔ بائیو میٹرک کے بعد شہر سے جعلی سٹامپ پیپرز کا خاتمہ ہو جائے گا۔ جعلی سٹامپ پیپرز کی وجہ سے شہریوں کو ریونیو و دیگر معاملات میں مسائل کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی سٹامپ پیپرز کی وجہ سے کئی فراڈ کے کیسز بھی رپورٹ ہوئے تاہم بائیو میٹرک ویری فکیشن کے بعد شہری محفوظ ٹرانزیکشنز کر سکیں گے۔
سٹوڈنٹس کیلئے خوشخبری، ہونہار سکالر شپ تمام صوبوں میں ملے گا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
تصاویر کی تحقیقات:
فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔
میڈیا کوریج میں تصاویر کا فقدان:
دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
23 اپریل 2025 کی تازہ ترین معلومات:
سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔
حقیقت:
تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔