عوام نے 2018 میں چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا، احتجاج کس بات پر کیا جارہا ہے؟ مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ عوام نے 2018 میں چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا، احتجاج کس بات پر کیا جارہا ہے، پنجاب میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سیاسی نہیں، مشکل فیصلہ تھا، تجاوزات ہٹاکر باقاعدہ جگہ دی گئی اور ریڑھی بانوں کو بھی جگہ کے ساتھ ریڑھیاں دی گئی ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ رمضان شوگرمل کیس نیب نیازی گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھا، آج عدالت کا فیصلہ ان کے منہ پر تماچہ ہے، نوازشریف دور میں ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہ ہوسکی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج ہم سرخرو ہوگئے، اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، ہم نے آج تک اڈیالہ میں کھانا بند کرنے کا نہیں کہا، ہمارا مقصد انتقامی سیاست کا نشانہ بنانا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ہروقت احتجاج ہی کرتی رہتی ہے، انہوں نے ساڑھے 4 سال میں کوئی کام نہیں کیا، 2018 میں چوری شدہ مینڈیٹ عوام نے واپس کیا ہے، تجاوزات کے خلاف آپریشن سیاسی فیصلہ نہیں، تجاوزات ہٹاکر باقاعدہ جگہ دی گئی ، ریڑھی بان کو جگہ کے ساتھ ریڑھیاں دی گئی ہیں۔
ن لیگ کی ترجمان نے کہاکہ سموگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، سموگ کے خاتمے کے لیے ہمیں اپنی سوچ کو بدلنا ہوگا۔
اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف کو خط لکھا ہے، خط لکھنے کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔
محمد زبیر نے کہا کہ سب کو علم ہے کہ شہبازشریف کے پاس اختیار نہیں، شہباز شریف کو پتہ ہے کہ ان کے پاس مینڈیٹ نہیں، نواز شریف اور شہبازشریف کی سوچ میں بہت فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرینڈ الائنس کا مقصد ملک کو آگے لے کر چلنے کے لیے ہونا چاہئے، آرمی چیف کو خط لکھنے میں کوئی خرابی نہیں۔
سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ ہمیں ملکی مفاد میں سوچ کو پروان چڑھانا ہوگا، حکمران عوام کی رائے کیوں مقدم رکھیں گے، حکمرانوں کو عوامی رائے کے خلاف مسلط کیا گیا، نوجوان مایوس ہوکر باہر جانے کا سوچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے، موجودہ حکمران ناکام ہوچکے ہیں، موجودہ حکمرانوں کو عوام کا اعتماد حاصل نہیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہاکہ وفاق اوربلوچستان کی حکومت کی اخلاقی حیثیت نہیں، ہمیں صاف اور شفاف انتخابات کی جانب جانا چاہئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
اسلام آباد:جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، کے پی میں حکومت کی رٹ کہیں بھی نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا اجلاس 19 اور 20 اپریل کو لاہور میں منعقد ہوا، جے یو آئی فلسطین کی جہدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھے گی، اسرائیل ناجائز ریاست اس کی حیثیت عرب سرزمینوں پر قابض جیسی ہے، نیتن یاہو دفاع کی بات کرتا ہے مگر کیا کوئی عام شہریوں پر دفاع میں بمباری کرتا ہے؟کیا دفاع میں چھوٹے بچوں، خواتین، بوڑھوں اور غیر مسلح لوگوں پر بمباری کی جاتی ہے؟
انہوں ںے کہا کہ 50 ہزار سے زائد پُرامن شہریوں کو سفاکیت کا نشانہ بنایا گیا، نیتن یاہو جنگی مجرم ہے عالمی عدالت انصاف نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، حکومتیں اس جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہی ہیں اقوام متحدہ کا ادارہ انسانی حقوق ہو، جنیوا ہو، یورپی یونین ہو سب جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہے ہیں یہ سب ایک صف اور ایک ہی جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستانی قوم، تاجروں سے اپیل ہے وہ مالی جہاد میں شریک ہوں، معصوم فلسطینیوں کو سفاک ملک کے حوالے نہیں کرسکتے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کی جنرل کونسل نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ ممبران نے بل کی حمایت کی، حمایت کرنے والے اراکین سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے وضاحت سے پارٹی مطمئن ہوئی تو ٹھیک ورنہ رکنیت معطل کردیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کے پی، بلوچستان، سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، مسلح دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں، کہیں بھی حکومت کی رٹ نہیں ہے، والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیج سکتے کاروباری طبقہ پریشان ہے، تاجروں سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں، حکومت اور سیکیورٹی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے نتیجے میں وفاقی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں، جے یو آئی نے 2018ء اور 2024ء کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا نتائج مسترد کئے، ان اسمبلیوں کو عوامی نمائندہ نہیں کہہ سکتے، ووٹ عوام کی امانت ہوتی ہے، عوام کے ووٹ اور رائے کو مسترد کرکے من مانے نتائج دے کر سیلکٹڈ حکومتیں مسلط کردی جاتی ہیں، جے یو آئی نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔