ترک صدر 12فروری کو پاکستان کا دورہ کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد: ترک صدر طیب اردوان 12 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے، جہاں وہ 13 فروری کو وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ پاکستان ترکیہ ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے ساتویں اجلاس میں شریک صدارت کریں گے۔
اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان زرعی شعبے سمیت اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعدد مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔
زرعی شعبے میں مشترکہ حکمت عملی
پاکستان اور ترکی کی وزارت قومی غذائی تحفظ و زراعت کے سینئر حکام نے ایک اجلاس میں شرکت کی، جس میں زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبے میں مستقبل کے تعاون کے لیے ایک ایکشن پلان وضع کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
زرعی تعاون کے مختلف پہلو
دونوں ممالک کے ماہرین نے اجلاس میں نامیاتی کاشتکاری، ماہی گیری، آبی وسائل، نرسری تکنیک اور آبی زراعت میں تعاون کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں اطراف نے مزید تعاون کو آسان بنانے اور نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز کو جوڑنے کے لیے رابطہ پوائنٹس کا اشتراک کرنے پر اتفاق کیا۔
ترکیہ کے تعاون سے زرعی برآمدات میں بہتری کی توقع
ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تاریخی و ثقافتی تعلقات کو تسلیم کرتے ہوئے زراعت اور لائیو اسٹاک کی معیشت میں اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ دونوں ممالک نے زرعی ترقی کے لیے اختراعی حل پر مشترکہ کام کرنے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
سی پیک فیزٹو پاکستان کی صنعتی و زرعی خودمختاری کی بنیاد ہے،میاں زاہد حسین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان وپالیسی ایڈوائزری بورڈ ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک) کے دوسرے مرحلے سے پاکستان کی معیشت میں انقلابی تبدیلیوں کی راہ ہموارہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک فیزٹوصنعتی تعاون، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور زراعت میں جدت پر مرکوزہے، جب کہ پہلا مرحلہ توانائی بحران کے خاتمے اورشاہراہوں کی تعمیرجیسے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پرمرکوزتھا۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ سی پیک فیزٹوپاکستان کے لیے خودکفالت، صنعتی اور زرعی مرکزبننے کا تاریخی موقع ہے۔ یہ معیشت کوعلم وٹیکنالوجی اور برآمدات پرمبنی گروتھ کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی اوررشکئی اسپیشل اکنامک زون جیسے منصوبے غیرملکی سرمایہ کاری، صنعتی ترقی اورٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے ملک میں نئی اقتصادی سرگرمیوں کوفروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان اکنامک زونزمیں ہائی ویلیو ایڈیشن والی خصوصی صنعتوں پرتوجہ دی جائے تاکہ چین سمیت دیگرممالک کی سرمایہ کارکمپنیاں پاکستان میں جدید صنعتیں قائم کریں، سپلائی چین مضبوط ہو، اور 2030 تک لاکھوں ہنرمند روزگارحاصل کرسکیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ سی پیک فیزٹو صنعتی بلکہ زرعی انقلاب کی بنیاد بھی رکھے گا۔