Express News:
2025-11-03@18:03:30 GMT

کراچی کے مسائل

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے تاجروں کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کراچی کے تاجروں سے بھتہ خوری کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ کراچی کے تاجروں کو وزیر اعلیٰ اور وزیروں سے شکایت ہے تو وہ مجھ سے کریں، کسی اور سے بات نہ کریں۔

کراچی کے تاجروں سے بھتہ خوری کا خاتمہ ہوگیا ہے جس کا کریڈٹ سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا ہے، آج کراچی کے تاجروں سے بھتہ لیا جاتا ہے نہ انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں مگر کئی مسائل اب بھی حل طلب ہیں کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل کریں۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے جس سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے کریں کہیں اور چغلی لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

کراچی میں جو امن ہے تاجر سکون سے کاروبار کر رہے ہیں تو اس میں چھوٹا سا کردار پیپلز پارٹی کا بھی ہے میرا سیدھا سا مدعا ہے کہ میرے بارے میں بھی کوئی شکایت ہے تو سیدھی طرح بتائیں میں کیوں چاہوں گا کہ میرے یا حکومت کے نام پر تاجروں کو تنگ کیا جائے۔ آپ کھل کر بتائیں کہ فلاں افسر یا شخص نے آپ سے یہ مطالبہ کیا ہے۔

 بلاول بھٹو شاید اس موقع پر یہ کہنا بھول گئے کہ کراچی میرا بھی شہر ہے یہاں میں پیدا ہوا، میری والدہ بے نظیر بھٹو بھی کراچی ہی میں پیدا ہوئی تھیں۔ بلاول بھٹو خود بھی فرزند کراچی ہیں اور جو شخص کسی بھی شہر میں پیدا ہوتا ہے اسے قدرتی طور پر اپنی جائے پیدائش کے شہر سے محبت ہوتی ہے جسے وہ کبھی فراموش نہیں کرتا۔ شیخ رشید خود کو راولپنڈی کا فرزند کہتے ہیں جہاں وہ پیدا ہونے کے باعث راولپنڈی کی مکمل معلومات رکھتے ہیں وہ وہاں عام لوگوں میں بیٹھتے ہیں، سب سے ملتے ہیں اور انھوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے اپنے شہر کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبے بھی دیے اور وہیں سے منتخب بھی ہوتے رہے اور راولپنڈی ہی ان کی پہچان ہے۔

 جہاں کے دو حلقوں سے بیک وقت جیتے تھے ، کئی بار وہ اپنے شہر سے ہارے بھی مگر وہ اپنے شہر کی پہچان ہیں۔کراچی سے بلاول بھٹو کا دہرا تعلق ہے جہاں ان کی والدہ بھی پیدا ہوئی تھیں مگر وہ ملک کی سیاست کرتے ہیں ملک گیر مقبولیت رکھنے والی پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں، اپنی والدہ کی جلاوطنی میں انھوں نے شعور ملک سے باہر سنبھالا۔ انھوں نے گزشتہ الیکشن کراچی سے لڑا تھا، جس کے بعد وہ اپنی والدہ کے حلقے ضلع لاڑکانہ سے الیکشن میں کامیاب ہوتے آئے ہیں۔

بلاول بھٹو اگرچہ کراچی سے منتخب نہیں ہوئے اور انھیں کراچی ہی نہیں ملک کی سیاست کرنی ہے مگر ان پرکراچی کا زیادہ حق ہے اور انھوں نے 8 فروری کے الیکشن میں کراچی میں جو انتخابی مہم چلائی تھی اس کے نتیجے میں کراچی میں پی پی کا ووٹ بڑھا اور کراچی سے پیپلز پارٹی کو پہلے سے زیادہ نشستیں ملیں۔

بلاول بھٹو کے والد آصف علی زرداری کے کراچی میں کاروبار اور ان کا یہاں بڑا اثر و رسوخ ہے جو لیاری سے جیت بھی چکے ہیں۔ اپنے پیدائشی شہر کی وجہ سے انھیں بھی شریف فیملی کی طرح کراچی سے اتنی محبت ضرور ہے جو شریف فیملی کو اپنے آبائی شہر لاہور سے ہے اور دونوں بھائیوں نے لاہور سے تعلق کا حق ادا کیا ہے اور اب مریم نواز اپنے آبائی شہر کو اپنے بڑوں کی طرح اہمیت دے رہی ہیں۔ یہ بھی درست ہے کہ ماضی میں پی پی اور (ن) لیگ نے کراچی کو وہ اہمیت نہیں دی جو کراچی کا حق تھا۔ کراچی وہ نہیں جو ہونا چاہیے۔

ملک کے سینئر اینکروں کے نزدیک بلاول بھٹو ملک کے اہم و منفرد سیاستدان اور ملک کا مستقبل ہیں جن پر کوئی الزام نہیں اور انھوں نے ملکی سیاست میں خود کو منوایا ہے اور وہ ملک میں پیپلز پارٹی کی سابقہ ساکھ بحال کرانے کے لیے کوشاں ہیں۔ سندھ میں 16 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور ایک سینئر اینکر کے مطابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ جیسا تعلیم یافتہ تجربہ کار وزیر اعلیٰ کوئی نہیں مگر وہ کھل کر کام نہیں کر پا رہے جو بلاول بھٹو کا بھرپور اعتماد بھی رکھتے ہیں مگر سندھ میں ایک سسٹم ان کی حکومت پر انگلیاں اٹھواتا ہے جو زمینوں پر قبضوں میں مبینہ طور پر ملوث ہے اور بلاول بھٹو نے تاجروں کی تقریب میں اعتراف بھی کیا ہے کہ زمینوں پر قبضوں کی شکایات بار بار آ رہی ہیں۔

بلاول بھٹو نے تاجروں کے سامنے کراچی کے پانی سمیت دیگر مسائل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہم کراچی کے حق کی بھی جنگ لڑتے ہیں۔ کراچی والوں کو بھی کراچی سے تعلق رکھنے والے پی پی کے نوجوان چیئرمین سے بہت توقعات ہیں مگر لگتا ہے کہ وہ کراچی کے دیگر حقائق سے لاعلم ہیں۔ بھتہ خوری کے حقائق شاید تاجروں نے انھیں بتائے ہوں مگر کراچی میں ڈکیتیوں اور ڈکیتی مزاحمت پر قتل کا جو سلسلہ گزشتہ سال جاری تھا نئے سال جنوری میں بھی جاری ہے۔

لٹنے والے ہزاروں افراد پولیس کے پاس رپورٹ نہیں کراتے، کراچی کے شہری کیا اب خواتین بھی اپنے گھروں کے باہر بھی محفوظ نہیں۔ کراچی کی قبضہ مافیا، فراہمی آب کی ٹینکر مافیا، پولیس گردی تو اپنی جگہ اہم ہے ہی مگر شہری علاقوں کے مسائل اور تباہ حال راستوں کا بلاول بھٹو تو کیا سندھ حکومت کو بھی پتا نہیں اس لیے شہری مسائل سنگین ہو چکے ہیں امن و امان کی صورت حال بہتر ہونے میں نہیں آ رہی اور کھلے عام شہریوں کو لوٹنے والوں نے شہریوں کا جینا اجیرن کر رکھا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کراچی کے تاجروں پیپلز پارٹی بلاول بھٹو وزیر اعلی کراچی میں انھوں نے کراچی سے ہیں مگر ہیں اور ہے اور میں پی اور ان

پڑھیں:

وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرقیادت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت مانگی ہے۔

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔ اس مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔

PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…

— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025

انہوں نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔

بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحا سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو