لاہور میں عورت مارچ کی اجازت دے دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور (نمائندہ جسارت) ضلعی انتظامیہ نے لاہور میں عورت مارچ کی اجازت دے دی، ہائیکورٹ نے درخواست نمٹا دی۔ لاہور ہائیکورٹ میں عورت مارچ کی اجازت نہ دینے پر ڈپٹی کمشنر کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر لاہور نے مارچ کا اجازت نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔ سرکاری وکیل نے عدالت میں عورت
مارچ کی سیکورٹی کے انتظامات سے متعلق خط پیش کیا، جس میں بتایا گیا کہ مارچ 12 فروری کو منعقد کیا جائے گا اور شرکا کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے۔ عدالت نے کہا کہ اگر معاملہ حل نہ ہوا تو چیف سیکرٹری کو طلب کرلیا جائے گا۔ تاہم، عورت مارچ کی اجازت ملنے پر عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عورت مارچ کی اجازت
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عاید جرمانے زیادہ اور غیرمنصفانہ ہیں، دیگر حصوں میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں گروسری، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم ہی پوری نہیں ہوتی، ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، ہدایت دی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کرے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔ درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔